معروف مذہبی اسکالر اور محقق انجینئر محمد علی مرزا کو توہین رسالت کے الزامات کے تحت گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے، اطلاعات کے مطابق، انہیں این سی سی آئی اے کے اہلکاروں نے سخت سکیورٹی کے انتظامات کے ساتھ جیل حکام کے حوالے کیا۔
ذرائع کے مطابق، محمد علی مرزا کے خلاف این سی سی آئی اے راولپنڈی میں مقدمہ درج ہے، جس میں توہین رسالت کے ساتھ ساتھ پیکا ایکٹ کے تحت بھی قانونی کارروائی جاری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور آئندہ عدالت میں اس سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کیا جائے گا۔
محمد علی مرزا اپنے منفرد نظریات اور مذہبی موضوعات پر بیان کردہ آراء کی وجہ سے مختلف حلقوں میں مقبولیت کے ساتھ ساتھ تنقید کا بھی سامنا کرتے ہیں۔
ان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں سوشل میڈیا پر ردعمل کی لہر دیکھی جا رہی ہے، جہاں کچھ افراد ان کے موقف کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ دیگر سخت تنقید کر رہے ہیں۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور اس کے قانونی و سماجی اثرات طویل عرصے تک محسوس کیے جا سکتے ہیں۔