وزیر برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شیزا فاطمہ خواجہ نے آئی ٹی انڈسٹری سے وابستہ نوجوانوں کو بڑی خوشخبری سناتے ہوئے چھ مختلف پروگرامز کا افتتاح کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کے تحت ٹیک انیشیٹیو پروگرام کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی، جس میں وفاقی وزیر شیزا فاطمہ خواجہ نے بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے وزیراعظم کی ہدایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں نوجوانوں کے لیے زیادہ سے زیادہ روزگار کے مواقع پیدا کرنا حکومت کی ترجیح ہے، کیونکہ ملک کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور ان کی صلاحیتوں سے معیشت کو مستحکم بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم یوتھ پروگرام کے تحت ملک بھر میں اسکولز پروگرام جاری ہیں جبکہ آئی ٹی ایکسپورٹ سیکٹر کے لیے 25 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
تقریب میں متعارف کرائے گئے پروگرامز میں پرائم منسٹر اسکل ٹیک پاکستان شامل ہے، جس کے ذریعے نوجوانوں کو ہنر مند اور ٹرینڈ بنایا جائے گا۔ اسکل برج پروگرام کے تحت آئی ٹی انڈسٹری میں نوجوانوں کو انٹرن شپ اور ملازمتیں فراہم کی جائیں گی اور رواں سال 9 ہزار طلبہ کو انٹرن شپ دینے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
اسی طرح اسکل لفٹ 1.0 پروگرام کے ذریعے 18 ہزار نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت (AI)، سائبر سیکیورٹی اور بلاک چین کی تربیت دی جائے گی۔ سافٹ اسکلز پروگرام نوجوانوں کے لیے لازمی ہوگا، جس میں کمیونیکیشن، فنانشل اور مارکیٹنگ اسکلز کے ساتھ ساتھ ای میل اور انٹرنیشنل مارکیٹ میں بات چیت کرنے کی تربیت شامل ہے۔
مزید برآں، سرٹیفائی ٹو ایکسپورٹ پروگرام کے تحت بین الاقوامی فرمز سے معاہدے اور سرٹیفکیٹس جاری کیے جائیں گے تاکہ ایکسپورٹ کو فروغ دیا جا سکے۔ جبکہ مرکز پروگرام کے ذریعے آئی ٹی کمپنیوں اور اسمال انڈسٹریز کے لیے 24/7 سہولت مرکز قائم ہوگا جو رجسٹریشن، ٹیکسیشن اور شکایات کے ازالے میں مدد فراہم کرے گا۔
وزیر آئی ٹی نے اس موقع پر کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ تاریخی معاہدہ ہوا ہے، جبکہ ورلڈ بینک اور اے ڈی پی کے تعاون سے بھی پاکستان میں پروگرامز شروع کیے گئے ہیں۔ ان کے مطابق امریکا اور چین کے ساتھ تعلقات بہتر ہو رہے ہیں اور تمام ممالک مل کر آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ کے لیے کام کر رہے ہیں۔
شیزا فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم سمیت تمام ادارے دن رات سرگرم ہیں، ہم روزانہ 18 سے 20 گھنٹے محنت کر رہے ہیں تاکہ آئی ٹی ایکسپورٹ کے مقررہ 25 ارب ڈالر ہدف کو حاصل کیا جا سکے۔ انہوں نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ صحت، تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں آئی ٹی کے ذریعے بہتری لائی جائے گی۔