روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاروف نے نیٹو اور یورپی یونین کو متنبہ کیا ہے کہ اگر روس کے خلاف کوئی جارحیت کی گئی تو اس کا فیصلہ کن جواب دیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سرگئی لاروف نے کہا کہ روس پر یہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ وہ نیٹو اور یورپی یونین کے رکن ممالک پر حملے کی تیاری کر رہا ہے، حالانکہ صدر ولادیمیر پوتن بارہا ایسی اشتعال انگیزیوں کو مسترد کر چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ماسکو کو یورپی دارالحکومتوں میں بعض سیاستدانوں کے بیانات پر تشویش ہے جو ممکنہ تیسری عالمی جنگ کے خدشات کو ہوا دے رہے ہیں۔ لاروف کے مطابق ایسے بیانات بین الاقوامی برادری کی جانب سے شفاف اور متوازن حل تلاش کرنے کی کوششوں کو متاثر کر رہے ہیں اور یکطرفہ مؤقف مسلط کرنے کی کوشش ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران سرگئی لاروف نے امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو سے غیر رسمی ملاقات بھی کی۔
یاد رہے کہ یوکرین میں جنگ حالیہ دنوں میں شدت اختیار کر چکی ہے اور نیٹو اتحاد کی مشرقی سرحد پر کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ایسٹونیا نے الزام لگایا تھا کہ روس نے اس کی فضائی حدود میں تین لڑاکا طیارے بھیجے، جب کہ نیٹو کے طیاروں نے پولینڈ کی فضائی حدود میں روسی ڈرون مار گرائے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس واقعے کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ نیٹو سرحد کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا۔