صنم جاوید کا مبینہ اغوا ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حکم پر مقدمہ درج

صنم جاوید کا مبینہ اغوا ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حکم پر مقدمہ درج

ترجمان وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سوشل میڈیا ایکٹویسٹ صنم جاوید کے مبینہ اغوا کے معاملے پر ایف آئی آر درج کر لی۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق ترجمان وزیراعلیٰ نے بتایا ہے  کہ ایف آئی آر ایڈووکیٹ حرا بابر دختر محمد بابر شعیب کی مدعیت میں تھانہ شرقی پشاور میں درج کی گئی ہے ، وزیراعلیٰ نے واقعہ کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا حکم دے دیا ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر درج کی گئی صنم جاوید کے اغوا کی ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا ہے کہ رات ساڑھے 10 بجے کیفے میں کھانا کھاکر کینٹ کی جانب جارہے تھے، 2 گاڑیوں میں سوار 5 نامعلوم افراد نے زبردستی روکا اور صنم جاوید کو زبردستی ساتھ لے گئے۔

وزیراعلیٰ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ غیر قانونی عمل میں ملوث عناصر کو قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی ، خیبر پختونخوا حکومت صنم جاوید کو مکمل انصاف دلانے کے لئے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے ۔

ان کاکہنا تھا کہ  صوبے میں انصاف، قانون اور عزتِ نفس کی حفاظت نعروں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات سے ثابت کی جا رہی ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ صنم جاوید کو پشاور کے سول آفیسر میس کینٹ کے قریب سے مبینہ طور پر اغوا کیا گیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز صنم جاوید کی گرفتاری کی خبریں منظر عام پر آئی تھیں جبکہ اس سے قبل ان کی بہن فلک جاوید کو حراست میں لیا گیا تھا جن کے بعد عدالت نے ان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے صنم جاوید کو 9 مئی 2023 کو تھانہ شادمان جلانے کے کیس میں 5 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

قبل ازیں، صنم جاوید کو 27 اپریل کو ریاستی اداروں کے سربراہان کیخلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا پوسٹس کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، اس سے قبل وہ گزشتہ سال بھی گرفتار ہوچکی ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *