علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی نے 26 نومبر 2022 کے احتجاج سے متعلق مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔

عدالت نے مبینہ ملزمہ کی جانب سے حاضری سے ایک روزہ استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ان پر فردِ جرم عائد کرنے کا حکم بھی جاری کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کو بتایا کہ پارٹی کو تقسیم کرنے میں آپکی بہن علیمہ خان کا کردار ہے: علی امین گنڈا پور

بدھ کو تھانہ صادق آباد میں درج مقدمے کی سماعت انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں ہوئی، جہاں علیمہ خان پر مقدمہ میں باقاعدہ فردِ جرم عائد کیا جانا تھا۔ تاہم علیمہ خان کی عدم حاضری پران کے مبینہ وکلا فیصل ملک اورحسنین سنبل نے عدالت سے ان کی حاضری سے ایک دن کے لیے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا افغان باشندوں کو شہریت دینے کا مطالبہ

استثنیٰ کی درخواست پراعتراضات

پبلک پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے استثنیٰ کی درخواست پر اعتراض کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ فیصل ملک اور حسنین سنبل کے پاس علیمہ خان کا وکالت نامہ موجود نہیں ہے اور وہ عدالت میں ان کی نمائندگی کا قانونی اختیار نہیں رکھتے۔ انہوں نے مؤقف اپنایا کہ لیگل پریکٹیشنر اینڈ بار کونسل ایکٹ کی سیکشن 22 کے تحت بغیر وکالت نامے کے کوئی وکالت نہیں کر سکتا، لہٰذا یہ درخواست ناقابلِ قبول اور بوگس ہے۔

عدالت کا فیصلہ

عدالت نے پراسیکیوٹر کے اعتراضات کو تسلیم کرتے ہوئے وکالت نامے کے بغیر دائر کی گئی درخواست کو ناقابلِ سماعت قرار دے کر مسترد کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت 11 اکتوبر کو ملزمہ پر فردِ جرم عائد کرنے کا حکم بھی جاری کر دیا۔

مزید پڑھیں:علیمہ خانم کو 26 نومبر کے مقدمے میں 7 سال تک کی سزا، حسن ایوب نے بڑی خبر دے دی

مقدمے کا پس منظر

یہ مقدمہ 26 نومبر 2022 کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے کیے گئے احتجاج کے تناظر میں درج کیا گیا تھا، جس میں علیمہ خان سمیت دیگر افراد پر اشتعال انگیزی، امن عامہ میں خلل اور ریاستی اداروں کے خلاف تقاریر کرنے کے الزامات ہیں۔

آئندہ قانونی کارروائی

عدالتی حکم کے مطابق اگر علیمہ خان 11 اکتوبر کو عدالت میں پیش نہ ہوئیں تو ان کے خلاف مزید قانونی کارروائی کی جا سکتی ہے، جس میں جائیداد کی قرقی اور اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شامل ہو سکتی ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *