پاک سعودی عرب بڑھتے ہوئے دفاعی و اسٹریٹجک تعلقات کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، جن کے نتیجے میں اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) نے سعودی عرب میں پاکستانی میڈیکل پروفیشنلز کے لیے بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع کا اعلان کیا ہے۔
اوای سی کی جانب سے جاری کردہ حالیہ اشتہار کے مطابق، سعودی عرب کے ایک معروف ہیلتھ کیئرادارے نے 5 کنسلٹنٹ سرجنز اور 40 اہل نرسوں کی فوری ضرورت ظاہر کی ہے۔ یہ مواقع نہ صرف پاکستان میں موجود ماہرین کے لیے ہیں بلکہ اوورسیز پاکستانی ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے بھی ایک سنہری موقع ہیں۔
کنسلٹنٹ سرجنز کے لیے مطلوبہ شعبے، کنسلٹنٹ ریٹینا سرجن، کنسلٹنٹ ویسکیولر سرجن، کنسلٹنٹ پلاسٹک سرجن، کنسلٹنٹ پیڈیاٹرکس آفتھالمولوجسٹ اینڈ اسکوئنٹ سرجن، کنسلٹنٹ آفتھالمولوجسٹ (اوکولو پلاسٹک سرجن) ہر کنسلٹنٹ کے لیے بورڈ سرٹیفکیشن اور کم از کم 5 سال کا پوسٹ فیلوشپ تجربہ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
نرسنگ اسٹاف کی 40 آسامیاں
ہیلتھ کیئر ادارہ مختلف شعبہ جات میں صرف خواتین نرسز کی خدمات حاصل کرنا چاہتا ہے۔ مطلوبہ شعبوں میں آئی سی یو، این آئی سی یو، ایمرجنسی، جنرل نرسنگ شامل ہیں۔
درخواست دہندہ خواتین کی عمر 35 سال سے کم ہونی چاہیے، ان کے پاس بی ایس سی نرسنگ کی 16 سالہ ڈگری اور 5 سال کا متعلقہ تجربہ ہونا ضروری ہے۔
درخواست دینے کا طریقہ
او ای سی نے دلچسپی رکھنے والے امیدواروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ 24 اکتوبر 2025 سے پہلے اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔ مزید تفصیلات اور درخواست فارم کے لیے امیدوار او ای سی کی سرکاری ویب سائٹ www.oec.gov.pk پر رجوع کریں۔
اہم پیش رفت کا تسلسل
ماہرین کے مطابق یہ اقدام نہ صرف پاکستان کے تربیت یافتہ میڈیکل پروفیشنلز کے لیے روزگار کے دروازے کھولے گا بلکہ پاکستانی افرادی قوت کی عالمی سطح پر پہچان اور قدر میں اضافے کا باعث بھی بنے گا۔
یہ پیش رفت پاک سعودی تعاون کے اس نئے دور کی غمازی کرتی ہے، جہاں دونوں ممالک دفاع کے ساتھ ساتھ معاشی اور افرادی قوت کے تبادلوں میں بھی گہرے تعلقات استوار کر رہے ہیں۔