ٹیرف تنازع، چین کا امریکا کے خلاف بڑا جوابی وار

ٹیرف تنازع، چین کا امریکا کے خلاف بڑا جوابی وار

چین اور امریکا کے درمیان تجارتی کشیدگی میں مزید شدت آ گئی ہے، چین نے امریکا کے خلاف ایک بڑا جوابی قدم اٹھاتے ہوئے امریکی جہازوں پر خصوصی بندرگاہ فیس عائد کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

چینی وزارت تجارت کی جانب سے جاری ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام امریکا کی معاندانہ تجارتی پالیسیوں کے ردِعمل میں کیا گیا ہے، جو چین کے قومی مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:چین امریکا تجارتی تنازعہ : ٹرمپ کا مزید سخت ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

وزارت تجارت کے مطابق اب امریکی بحری جہاز جب چینی بندرگاہوں پر لنگر انداز ہوں گے تو انہیں خصوصی فیس ادا کرنا ہوگی۔ حکام کے مطابق یہ فیس امریکا کی جانب سے چین کے خلاف کیے جانے والے ’غیر منصفانہ اور محدود اقدامات‘ کا جواب ہے، جن میں تجارتی پابندیاں، درآمدی ٹیرف اور تکنیکی تعاون پر رکاوٹیں شامل ہیں۔

چینی وزارت تجارت نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ اگر امریکا نے اپنی موجودہ پالیسیاں ترک نہ کیں تو چین اس سے بھی سخت جوابی اقدامات پر غور کر سکتا ہے۔ ’ہم مذاکرات اور تعاون کے ذریعے مسائل حل کرنے کے حامی ہیں، لیکن اگر ہمارے مفادات کو مسلسل نشانہ بنایا جاتا رہا تو ہم خاموش نہیں رہیں گے‘۔

دوسری جانب چینی وزارت خارجہ نے معدنیات اور دھاتوں پر نئی کنٹرول پالیسی کے حوالے سے کہا ہے کہ یہ کوئی پابندی نہیں بلکہ ضابطہ بندی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ چین اپنی سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لیے پالیسی اقدامات کر رہا ہے۔

ترجمان نے دوٹوک مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم لڑائی نہیں چاہتے، لیکن اگر لڑائی ہم پر مسلط کی گئی تو ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں‘۔

واضح رہے کہ امریکا نے حالیہ مہینوں میں چین پر کئی تکنیکی اور تجارتی پابندیاں عائد کی ہیں، جن میں سیمی کنڈکٹرز، ریئر ارتھ منرلز اور دیگر جدید ٹیکنالوجی سے متعلقہ اشیاء کی برآمدات پر کنٹرول شامل ہیں۔ چین کی جانب سے یہ نیا اقدام انہی اقدامات کے ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے، جس سے عالمی تجارتی ماحول میں مزید بے یقینی پیدا ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستانی فوج قومی استحکام کا ستون اور پاک چین دوستی و تعاون کی مضبوط محافظ ہے، چینی وزارت خارجہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تنازع اگر اسی طرح شدت اختیار کرتا رہا تو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ عالمی معیشت بھی اس کی لپیٹ میں آ سکتی ہے، خاص طور پر بحری تجارت کے شعبے میں لاگت میں اضافہ اور سامان کی ترسیل میں تاخیر جیسے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *