روٹی، نان اور پراٹھے کی قیمتوں میں اضافہ

روٹی، نان اور پراٹھے کی قیمتوں میں اضافہ

روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بعد تندور مالکان نےروٹی، نان اور پراٹھے کی من مانی قیمتیں وصول کرنا شروع کر دیں۔

راولپنڈی  اور اسلام آباد میں اب روٹی، نان اور پراٹھے بھی مہنگے ہو گئے ہیں، جس سے عام آدمی کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

جڑواں شہروں میں نان بائیوں نے روٹی کی قیمت 15روپے سے بڑھا کر 20روپے اور نان کی قیمت 25روپے کے بجائے 30 روپے کردی  ہے۔

کلچہ کی قیمت 30روپے سے بڑھاکر40 روپے مقرر کردی گئی ہے، نان بائی پراٹھا 50 کے بجائے اب  60روپے میں فروخت کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : حکومت سندھ نے 20اور 21اکتوبر کو عام تعطیل کا اعلان کردیا

نان بائیوں کی جانب سے قیمتوں میں کئے گئے خود ساختہ اضافے پر راولپنڈی اور اسلام آباد کی انتظامیہ خاموش ہے۔

روٹی، نان اور پراٹھے جیسی بنیادی غذائی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا براہِ راست اثر عوام کے دسترخوان پر پڑ رہا ہے،  اگر فوری اور مؤثر اقدامات نہ کیے گئے تو مہنگائی کی یہ لہر غریب اور متوسط طبقے کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : سولر پینل خریدنے کے خواہشمندوں کے لیے خوشخبری ، قیمتوں میں بڑی کمی

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اپنائے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے، تاکہ بنیادی ضروریات ہر شہری کی پہنچ میں رہیں۔

دوسری جانب وفاقی حکومت نے گندم کے حوالے سے ایک مفصل نیا پالیسی ڈرافٹ تیار کرلیا ہے، جس میں گندم کی امدادی قیمت کو 3400 روپے فی من مقرر کرنے اور نجی شعبے کو گندم خریدنے کا لائسنس دینے کی تجویز شامل ہے۔

نئی پالیسی کی تیاری ایسے وقت میں کی جارہی ہے جب گندم کی مارکیٹ قدرے بے یقینی کا شکار ہے ، کسان نمائندے گذشتہ عرصے میں سرکار کی جانب سے امدادی قیمت کا اعلان نہ کرنے پر تشویش کا اظہار کر چکے ہیں، اور بعض رپورٹوں کے مطابق مارکیٹ ریٹ 40 کلو گندم کے لیے 2100 تا 2400 روپے کے درمیان ہے، جو فصل کی تیاری لاگت سے بہت کم ہے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *