حکومت نے سیلاب سے متاثرہ زرعی اور کمرشل بجلی صارفین کے اگست کے بجلی بلوں کی ادائیگی دسمبر تک مؤخر کر دی ہے۔ پاور ڈویژن کے ذرائع کے مطابق متاثرہ صارفین جنوری سے جون تک قسطوں میں اگست کے بل ادا کریں گے تاکہ ان پر مالی بوجھ کم کیا جا سکے۔
مجموعی طور پر گھریلو اور کمرشل صارفین کو اگست کے بلوں میں 17 ارب روپے کا ریلیف دیا گیا ہے۔ ان میں سے گھریلو صارفین کو 11 ارب روپے کے بل معاف کیے گئے ہیں، جبکہ زرعی اور کمرشل صارفین کے بلوں میں 6 ارب روپے کی مؤخری کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ اقدام سیلاب متاثرین کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
حکومت نے تقریباً 25 لاکھ بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ جن گھریلو صارفین نے اپنے بل پہلے ہی ادا کر دیے ہیں، انہیں اس ماہ رقم واپس کر دی گئی ہے، جبکہ کمرشل صارفین کے لیے جنوری سے جون تک بلوں میں مقررہ فکس رقم شامل کی جائے گی تاکہ بلوں کی ادائیگی آسان ہو جائے۔
رواں سال پنجاب میں سیلاب نے بہت بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کی رپورٹ کے مطابق، دریاۓ چناب، ستلج اور راوی میں طغیانی اور بھارت سے کچھ ڈیمز سے آنے والے پانی کے باعث 27 اضلاع کے تقریباً 3,775 موضع جات متاثر ہوئے ہیں۔
زرعی شعبے کو خاص نقصان ہوا ہے۔ تقریباً 22 لاکھ ایکڑ زرعی رقبہ متاثر ہوا، جن میں خریف کی فصلوں مثلاً کپاس، چاول، مکئی اور دیگر فصلیں شامل ہیں۔ خریف فصلوں کی تباہی کے باعث خوردنی اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
حکومت نے تقریباً 25 لاکھ بجلی صارفین کو ریلیف فراہم کیا ہے۔ گھریلو صارفین میں سے جن لوگوں نے بل پہلے ہی ادا کیے تھے، انہیں رقم واپس کی جا چکی ہے، اور کمرشل صارفین کے بلوں میں جنوری سے جون تک پورا فکس کردہ فیز شامل کیا جائے گا تاکہ ادائیگی آسانی سے ہو سکے۔