پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں صنعتی ترقی کو تیز کرنے کے لیے 30 ارب روپے کا ایک وسیع منصوبہ تیار کیا ہے جس کے تحت موجودہ مالی سال کے دوران صنعتی زونز میں بنیادی سہولتوں کی فراہمی اور بہتری پر یہ رقم خرچ کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹس ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کو اس منصوبے پر عملدرآمد کی اہم ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں۔ کمپنی نہ صرف نئے صنعتی زونز قائم کر رہی ہے بلکہ پہلے سے موجود اسٹیٹس کو بھی توسیع دی جا رہی ہے اور انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا رہا ہے۔
چیئرمین پنجاب انڈسٹریل اسٹیٹس ڈیولپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی میجر (ر) جاوید اقبال کے مطابق اس وقت دو نئے صنعتی اسٹیٹس پر کام جاری ہے جن میں ایک سیالکوٹ اور دوسرا راولپنڈی میں قائم کیا جا رہا ہے۔سیالکوٹ کا منصوبہ ترقی کے آخری مراحل میں ہے اور یہ 400 ایکڑ رقبے پر سیالکوٹ انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب تعمیر ہو رہا ہے۔
اس کو سیالکوٹ-لاہور موٹروے اور ایئرپورٹ سے جدید سڑکوں کے ذریعے جوڑا جائے گا تاکہ خام مال کی درآمد اور تیار مال کی برآمد میں آسانی ہو جبکہ راولپنڈی کا صنعتی زون ابھی منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہے۔
ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ اور شیخوپورہ کے قائداعظم بزنس پارک کو وسعت دینے کے منصوبے بھی زیر غور ہیں۔ خاص طور پر ملتان میں انفراسٹرکچر اور سیوریج کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے موجودہ مالی سال میں خصوصی فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔
اب تک صوبے میں 9 جدید صنعتی زونز قائم کر چکی ہے جن میں سندر انڈسٹریل اسٹیٹ، قائداعظم انڈسٹریل اسٹیٹ (کوٹ لکھپت)، ملتان انڈسٹریل اسٹیٹ (فیز I اور II)، قائداعظم بزنس پارک (شیخوپورہ)، وہاڑی، بھلوال، رحیم یار خان اور بہاولپور شامل ہیں۔
ان صنعتی زونز میں اب تک 450 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری آ چکی ہے جن میں غیر ملکی سرمایہ بھی شامل ہے، اور ان زونز نے پنجاب بھر میں دو لاکھ سے زائد افراد کو روزگار فراہم کیا ہے۔
سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی کے لیے ون ونڈو سروس سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے جہاں تمام ضروری منظوریوں، این او سی، اور اسپیشل اکنامک زونز (SEZ) کی درخواستوں کا فوری عمل مکمل کیا جاتا ہے۔
شہری علاقوں پر صنعتی دباؤ کم کرنے کے لیے نئی انڈسٹریل اسٹیٹس شہر سے باہر بنائی جا رہی ہیں تاکہ بہتر رسائی، لاجسٹکس اور سرمایہ کاری کے مزید پرکشش مواقع فراہم کیے جا سکیں۔ اس کے علاوہ، آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے ماحول دوست قوانین پر عمل درآمد بھی سخت کیا جا رہا ہے۔
صنعتکاروں نے اس حکومتی اقدام کو سراہا ہے اور کہا ہے کہ اس سے نہ صرف معیشت کو فروغ ملے گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فہیم الرحمٰن سیگول نے حکومت کو ایک تجویز دی ہے کہ پنجاب میں چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں (SMEs) کے لیے علیحدہ صنعتی زون بھی قائم کیا جائے جس کے لیے انہوں نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل پر ایک منصوبہ بھی پیش کیا ہے۔