فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تازہ رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں تنخواہ دار طبقے نے ریٹیلرز، ہول سیلرز اور ایکسپورٹرز کے مجموعی ٹیکس سے دوگنا زیادہ ٹیکس ادا کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی سے ستمبر 2025 کے دوران تنخواہ دار طبقے سے 130 ارب روپے ٹیکس وصول کیا گیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 20 ارب روپے زیادہ ہے۔ گزشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں اس طبقے سے 110 ارب روپے ٹیکس جمع ہوا تھا۔
ایف بی آر حکام کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک تنخواہ دار طبقے سے 600 ارب روپے ٹیکس وصول کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے، جب کہ گزشتہ مالی سال میں اس طبقے سے مجموعی طور پر 545 ارب روپے ٹیکس حاصل ہوا تھا۔ اس طرح رواں سال کے دوران 55 ارب روپے اضافی ٹیکس اکٹھا کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جائیداد کی خرید و فروخت سے حکومت کو رواں سہ ماہی میں 68 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت میں حاصل ہونے والے 41 ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔
ایکسپورٹرز نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں 45 ارب روپے، ہول سیلرز نے 14.6 ارب روپے جبکہ ریٹیلرز نے صرف 11.5 ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرائے۔
اعداد و شمار کے مطابق ملک کا تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والا گروہ بن چکا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ اس طبقے کی آمدنی پہلے ہی دستاویزی اور تنخواہ سے منسلک ہے، اس لیے ان کے پاس آمدنی چھپانے یا ٹیکس سے بچنے کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں، جب کہ دیگر شعبوں کی جانب سے ٹیکس نیٹ میں شمولیت کی رفتار اب بھی سست ہے۔