میٹا کی زیر ملکیت مقبول میسجنگ ایپ واٹس ایپ نے اپنے پلیٹ فارم پر چیٹ بوٹس کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس فیصلے کے تحت اب صارفین چیٹ جی پی ٹی، پرپلیکسی اور دیگر اے آئی چیٹ بوٹس کو واٹس ایپ پر استعمال نہیں کر سکیں گے۔
کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ اقدام صارفین کے ڈیٹا کی حفاظت، پرائیویسی کے تحفظ اور پلیٹ فارم کی سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔
اس بارے میں میٹا کا کہنا ہے کہ اے آئی پر مبنی چیٹ بوٹس بعض اوقات غلط معلومات فراہم کرتے ہیں یا ایسے لنکس اور مشورے دے سکتے ہیں جو صارفین کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
علاوہ ازیں، ان چیٹ بوٹس کے ذریعے پرائیویسی کی خلاف ورزی یا سیکیورٹی میں نقب لگنے کے امکانات بھی موجود ہیں، جس کی وجہ سے ان پر پابندی ضروری سمجھی گئی۔
اس فیصلے کے بعد واٹس ایپ صارفین اب چیٹ بوٹس کے ذریعے پیغام رسانی، سوالات کے جوابات حاصل کرنے، یا دیگر اے آئی فیچرز سے استفادہ نہیں کر سکیں گے۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ واٹس ایپ نے ایک جانب چیٹ بوٹس پر پابندی عائد کی ہے، لیکن دوسری طرف اے آئی ٹیکنالوجی کو محدود نہیں کیا گیا۔ حال ہی میں واٹس ایپ نے اسٹیٹس اپ ڈیٹس کے لیے ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے جس کے ذریعے صارفین اے آئی کی مدد سے خودکار امیجز بنا کر اسٹیٹس پر لگا سکتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ مستقبل میں اے آئی ٹیکنالوجی کے استعمال کے طریقوں پر اثر انداز ہو سکتا ہے، امکان ہے کہ میٹا جلد ہی چیٹ بوٹس کے لیے سخت ضوابط متعارف کرائے تاکہ انہیں محدود مگر محفوظ انداز میں دوبارہ واٹس ایپ پر استعمال کیا جا سکے۔
یہ پابندی ایسے وقت میں آئی ہے جب دنیا بھر میں اے آئی چیٹ بوٹس کا استعمال روزمرہ زندگی، تعلیم، کاروبار اور صارف سروسز میں تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس لیے یہ اقدام ٹیکنالوجی کے فروغ اور اس کے محفوظ استعمال کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوشش بھی تصور کیا جا رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف موجودہ صارفین پر اثر انداز ہو گا بلکہ طویل المدتی طور پر اے آئی ٹیکنالوجی کی ترقی اور اس کے عام استعمال کے امکانات پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔