تونسہ میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحدی پٹی پر دہشت گردوں سے سرکاری اسکول کا قبضہ واپس لے لیا گیا۔ پولیس کے مطابق اسکول کھول کر تدریسی عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق چند روز قبل دہشت گردوں نے گورنمنٹ پرائمری اسکول کے گیٹ پر رقص کیا تھا اور علاقے میں راستے پر بارودی سرنگ بچھائی تھی۔
بعدازاں ڈسٹرکٹ پولیس کی سربراہی میں سرحدی پٹی پر آپریشن کیا گیا، اس دوران بارودی سرنگوں کی صفائی کی گئی اور اسکول کا قبضہ واپس لے کر تدریسی عمل کا دوبارہ آغاز کروا دیا گیا۔
ڈی پی او نے اسکول کے بچوں میں تحائف تقسیم کیے اور انہیں تسلی بھی دی۔
تونسہ جنوبی پنجاب کے ضلع ڈیرہ غازی خان کی تحصیل ہے، جو صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کی سرحد کے قریب واقع ہے۔ یہ علاقہ دریا سندھ کے مغربی کنارے پر واقع ہے اور اس کی سرحدیں خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک اور بلوچستان کے بعض علاقوں سے بھی ملتی ہیں۔ تونسہ کا بیشتر علاقہ نیم قبائلی نوعیت رکھتا ہے، جہاں پہاڑی سلسلے اور دشوار گزار راستے موجود ہیں۔
آبادی کے لحاظ سے تونسہ تحصیل کا شمار ضلع ڈیرہ غازی خان کی بڑی تحصیلوں میں ہوتا ہے، جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ رہائش پذیر ہیں۔ مقامی آبادی زیادہ تر زراعت، مویشی بانی اور تجارت سے وابستہ ہے۔ سرحدی پٹی ہونے کے باعث یہاں سیکیورٹی فورسز اور پولیس کی گشت معمول کا حصہ ہے، تاکہ علاقے میں امن و امان برقرار رکھا جا سکے۔