سیلاب زدہ علاقوں کے لیے حکومت کا بڑا فیصلہ، نوٹیفکیشن بھی جاری

سیلاب زدہ علاقوں کے لیے حکومت کا بڑا فیصلہ، نوٹیفکیشن بھی جاری

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے حالیہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کے 27 اضلاع کی 72 تحصیلوں کو موضع جات (دیہاتی اکائیوں) کی بنیاد پر آفت زدہ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سیلاب متاثرہ علاقوں کے زرعی و کمرشل صارفین کے اگست کے بجلی بل دسمبر تک مؤخر

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق وہ تمام موضع جات جن میں 50 فیصد سے زیادہ تباہی یا نقصان ریکارڈ کیا گیا، انہیں سرکاری طور پر آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن بورڈ آف ریونیو پنجاب اور پی ڈی ایم اے کے اشتراک سے پنجاب نیشنل کلیمیٹیز پری وینشن اینڈ ریلیف ایکٹ 1958 کے تحت جاری کیا گیا۔

متاثرہ علاقوں میں بحالی کے اقدامات

نوٹیفکیشن کے مطابق ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں فوری بحالی، امدادی سرگرمیوں کی رفتار تیز کرنے، متاثرہ خاندانوں کے نقصانات کا تخمینہ لگانے اور مالی امداد کے عمل کو جلد مکمل کرنے کے لیے جامع منصوبہ بندی کرے۔

مزید پڑھیں:بارشوں کے باعث دریاؤں کے بہاؤ میں اضافہ ، پی ڈی ایم اے کا الرٹ جاری

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے بتایا کہ ریلیف کمشنر پنجاب کی ہدایت پر نگرانی کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو موقع پر جا کر امدادی کاموں، نقصانات کے سروے اور بحالی منصوبوں کی نگرانی کریں گی۔

کسانوں کے لیے ریلیف اقدامات

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے کاشتکاروں کے لیے خصوصی رعایتوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ رواں سال خریف سیزن کے دوران ان علاقوں میں لینڈ ریونیو اور آبیانہ کی وصولی نہیں کی جائے گی۔ جن کسانوں کی فصلوں کو نقصان پہنچا ہے، انہیں زرعی قرضوں میں نرمی، معافی یا ادائیگی میں تاخیر کی سہولت دی جائے گی۔ متاثرہ خاندانوں کے لیے ریلیف کیمپس، طبی امداد اور صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

انفراسٹرکچر کی بحالی

پی ڈی ایم اے اور ضلعی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آفت زدہ اضلاع میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے جامع منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں میں سڑکوں اور پلوں کی مرمت تاکہ امدادی سامان اور ٹریفک کی روانی ممکن ہو۔ نکاسی آب کے نظام کی بحالی تاکہ مستقبل میں سیلاب کے خطرات کم ہوں۔ اسکولوں اور مراکزِ صحت کی بحالی تاکہ تعلیمی و طبی سرگرمیاں جلد بحال کی جا سکیں۔ متاثرہ گھروں کی تعمیرِ نو کے لیے مالی امدادی پیکیج کی تیاری بھی شامل ہے۔

مزید پڑھیں:سیلاب کے باعث معاشی ترقی میں کمی اور مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے ، عالمی بینک

رواں سال پنجاب کے جنوبی اور وسطی اضلاع، بشمول ڈیرہ غازی خان، راجن پور، مظفرگڑھ، خانیوال، جھنگ، ساہیوال، سرگودھا، فیصل آباد اور بہاولپور، شدید بارشوں اور دریائی طغیانی سے متاثر ہوئے۔ ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی زیرِ آب آگئی جبکہ کئی مقامات پر رابطہ سڑکیں اور پل بہہ گئے۔

ماہرینِ موسمیات کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب غیر معمولی مون سون بارشوں اور دریائے سندھ اور چناب کے بہاؤ میں اضافے کا نتیجہ ہیں۔ حکام کے مطابق متاثرہ اضلاع میں بحالی کا عمل مرحلہ وار جاری رہے گا اور وفاقی و صوبائی حکومتیں مشترکہ طور پر فنڈز مختص کریں گی۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق حکومتِ پنجاب کی اولین ترجیح انسانی جانوں کا تحفظ، فوری امداد اور بحالی ہے، تاکہ متاثرہ خاندانوں کو معمولاتِ زندگی کی طرف جلد واپس لایا جا سکے۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *