تنزانیہ کے الیکشن کمیشن نے اعلان کیا ہے کہ صدر سامیہ سُلحُو حسن نے صدارتی انتخابات میں 98 فیصد ووٹ حاصل کر کے تاریخی کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اس کامیابی کے ساتھ وہ مشرقی افریقہ کے اس اہم ملک کی آئندہ 5 سال کے لیے دوبارہ صدر منتخب ہو گئی ہیں۔
سامیہ سُلحُو حسن نے 2021 میں سابق صدر جان ماگوفولی کے انتقال کے بعد اقتدار سنبھالا تھا اور اب وہ تنزانیہ کی تقریباً 6 کروڑ 80 لاکھ آبادی پر دوبارہ حکومت کریں گی۔ وہ ملک کی پہلی خاتون صدر بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ انتظامیہ کا مزید 36 ممالک پر امریکہ میں داخلے پر پابندی پر غور
البتہ انتخابات کے دوران اور بعد میں ملک کے مختلف حصوں میں پُرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے، جن میں درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
مین اپوزیشن پارٹی چاڈیما کے مطابق احتجاجی مظاہروں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے اور سیکڑوں گرفتار کیے گئے۔ تاہم اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ کم از کم 3 شہروں، ڈارالسلام، ڈوڈوما اور ارُوشا میں 10 افراد ہلاک ہوئے۔
Protesters in #Tanzania have torched government buildings as the youth-led rioters took to streets angered over the disputed Oct 29 elections, which saw opposition leaders jailed and violent clashes nationwide.
Limited footage was available as internet services were shutdown.… pic.twitter.com/7LPgehc76t
— Shafek Koreshe (@shafeKoreshe) October 30, 2025

