پاکستان کے معروف اداکار نبیل ظفر نے سندھ حکومت کے ای چالان نظام پر دلچسپ اور طنزیہ انداز میں تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں موجود سڑکوں کی خستہ حالی کے باوجود شہریوں کو بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں، حالانکہ ان سڑکوں پر گاڑی چلانا خود ایک کارنامہ ہے۔
نبیل ظفر نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ ’کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں بلکہ انعام ہونا چاہیے‘۔
اداکار کے اس طنزیہ تبصرے کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھرپور پذیرائی ملی اور شہریوں نے تبصروں میں اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ کئی صارفین نے لکھا کہ شہر کی سڑکوں کی خستہ حالت کے باوجود ای چالان کا نفاذ عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔
ای چالان سسٹم کا آغاز
واضح رہے کہ 27 اکتوبر 2025 سے کراچی میں فیس لیس ٹکٹنگ سسٹم (ای چالان) کا باضابطہ آغاز کیا گیا ہے، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر خودکار طریقے سے بھاری جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، ای چالان سسٹم کے ابتدائی تین دنوں میں 12 ہزار سے زیادہ گاڑیوں کے چالان کیے گئے۔ شہریوں کی جانب سے شکایات سامنے آئی ہیں کہ کئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، ٹریفک سگنلز خراب ہیں، لیکن اس کے باوجود ٹریفک پولیس کی جانب سے بڑے جرمانے عائد کیے جا رہے ہیں۔
شہریوں کا ردِعمل
شہریوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر نبیل ظفر کے مؤقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ٹریفک نظام بہتر بنانے کے بجائے شہریوں پر مالی بوجھ بڑھایا جا رہا ہے۔ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’ای چالان نہیں، ای دعا شروع کرو، جو روز ان سڑکوں سے سلامت گزر جائے وہ خوش قسمت ہے‘!
کراچی پولیس کے مطابق، ای چالان سسٹم کا مقصد شہریوں میں ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانا اور حادثات میں کمی لانا ہے۔ تاہم شہریوں اور مختلف سماجی حلقوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ای چالان کے ساتھ ساتھ سڑکوں، ٹریفک سگنلز، اور بنیادی انفراسٹرکچر کی بہتری کو بھی یقینی بنایا جائے۔
نبیل ظفر کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب حالیہ دنوں میں ای چالان کی رقم، طریقہ کار، اور سڑکوں کی خراب حالت کے باعث سندھ حکومت کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔