دنیا کی سب سے بڑی کرپٹو کرنسی بٹ کوائن کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ عالمی منڈی میں بٹ کوائن کی قدر 6.7 فیصد کمی کے بعد 4 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے، جس سے عالمی ڈیجیٹل کرنسی مارکیٹ میں بے یقینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق بٹ کوائن جون کے بعد پہلی بار 1 لاکھ ڈالر کی نفسیاتی حد سے نیچے آگیا ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت 99,936 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ گزشتہ ماہ بٹ کوائن کی قدر 1 لاکھ 26 ہزار ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، تاہم اس کے بعد مسلسل مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق بٹ کوائن کی قدر میں یہ گراوٹ سرمایہ کاروں کے محتاط رویے اور مالیاتی منڈیوں میں بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے باعث سامنے آئی ہے۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی جانب سے ممکنہ شرحِ سود میں اضافے اور عالمی معاشی دباؤ نے بھی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو متاثر کیا ہے۔
بٹ کوائن کی گراوٹ کے اثرات امریکی اسٹاک مارکیٹس پر بھی نمایاں رہے۔ ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 1.2 فیصد کمی جبکہ ٹیکنالوجی پر مبنی نیسڈیک انڈیکس میں 2 فیصد تک مندی دیکھی گئی۔ سرمایہ کاروں نے رسک سے بچنے کے لیے کرپٹو اور ہائی ویلیو اسٹاکس میں اپنی سرمایہ کاری کم کر دی ہے۔
دوسری بڑی ڈیجیٹل کرنسیوں میں بھی بھاری نقصان ریکارڈ کیا گیا۔ ایتھیریم کی قیمت 10 فیصد گر گئی جبکہ ایکس آر پی (ایکس آر پی) کی قدر میں 6 فیصد کمی ہوئی۔ کرپٹو مارکیٹ کے مجموعی حجم میں ایک ہی دن کے دوران تقریباً 180 ارب ڈالر کی کمی دیکھی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق کرپٹو مارکیٹ میں یہ گراوٹ طویل المدتی سرمایہ کاروں کے لیے تشویش کا باعث ہے، کیونکہ کئی ماہرین اب بٹ کوائن کے 90 ہزار ڈالر سے بھی نیچے آنے کے امکانات ظاہر کر رہے ہیں۔
کرپٹو تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ‘اگر مارکیٹ میں اعتماد بحال نہ ہوا تو بٹ کوائن مزید کمزور ہو سکتا ہے’۔ تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ یہ کمی عارضی ہے اور ممکن ہے کہ آئندہ چند ہفتوں میں مارکیٹ دوبارہ سنبھل جائے۔