بنگلہ دیش کا بھارت سے شیخ حسینہ واجد کی فوری حوالگی کا مطالبہ

بنگلہ دیش کا بھارت سے شیخ  حسینہ واجد کی فوری حوالگی کا مطالبہ

بنگلہ دیش نے بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے فیصلے کے بعد بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیرِداخلہ اسد الزمان خان کمال کو فوری طور پر بنگلہ دیش کے حوالے کرے۔

وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریبونل نے دونوں رہنماؤں کو انسانیت مخالف جرائم میں قصوروار ٹھہراتے ہوئے مختلف سزائیں سنائی ہیں، اس لیے بھارت کی قانونی ذمہ داری ہے کہ وہ انہیں معاہدوں کے مطابق بنگلہ دیش کے حوالے کرے۔

بنگلہ دیشی وزارتِ خارجہ کے مطابق بین الاقوامی جرائم ٹریبونل کے فیصلے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ شیخ حسینہ اور اسد الزمان خان کمال انسانیت کے خلاف سنگین جرائم میں ملوث پائے گئے ہیں، لہٰذا بھارت کی جانب سے انہیں پناہ دینا انتہائی غیر دوستانہ رویہ تصور ہوگا۔ وزارتِ خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سزا یافتہ افراد کو تحفظ دینا انصاف دشمنی کے مترادف ہے اور دونوں ممالک کے درمیان طے شدہ معاہدوں کے برخلاف ہے۔

وزارتِ خارجہ نے بھارت سے زور دے کر مطالبہ کیا ہے کہ وہ شیخ حسینہ اور کمال کو فوری طور پر بنگلہ دیش کی متعلقہ عدالتوں یا حکام کے حوالے کرے تاکہ ان کے خلاف عائد الزامات کے مطابق مزید قانونی کارروائی کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کی سابق وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کے خلاف اہم مقدمے کا فیصلہ کل سنایا جائے گا

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی انٹرنیشنل کرائم ٹریبونل نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ اور سابق وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمال کو انسانیت کے خلاف جرائم پر موت کی سزا سنائی ہے، جبکہ ان کے تمام اثاثے بھی ریاست کے نام کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

تین رکنی بینچ نے 453 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں شیخ حسینہ کو انسانیت کے خلاف جرائم کے پانچوں الزامات میں قصوروار قرار دیا گیا۔ خصوصی عدالت نے انہیں دو الزامات میں سزائے موت اور تین الزامات میں عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

الزامات کے مطابق شیخ حسینہ نے اشتعال انگیز تقاریر کیں، مظاہروں کو دبانے کے لیے مہلک ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت دی، بیگم رُقیہ یونیورسٹی رنگپور کے طالب علم ابو سید کے قتل میں ملوث رہیں، ڈھاکا میں فائرنگ سے چھ مظاہرین کی ہلاکت اور آشو لیہ میں چھ افراد کو زندہ جلانے کے واقعات بھی انہی کے دور حکومت میں پیش آئے۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس 15 جولائی سے 5 اگست کے دوران حکومت مخالف مظاہروں میں سیکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے تقریباً 1400 افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔ یہ صورتحال 1971 کی آزادی کی جنگ کے بعد ملک میں بدترین سیاسی تشدد قرار دی گئی تھی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *