وفاقی وزارتِ مذہبی امور کی مشاورت سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے جید علما نے اذان اور نمازبا جماعت کے یکساں اوقات نافذ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے، جسے دونوں شہروں میں نظام صلواۃ و اذان کو مضبوط بنانے کی اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وفاقی وزارتِ مذہبی امور کے ساتھ مشاورت کے بعد تمام مساجد ایک ہی شیڈول کے تحت اذان اور نماز ادا کریں گی، جبکہ وزارت ایک باضابطہ کلینڈر جاری کرے گی جس میں روزانہ کے اوقات درج ہوں گے۔ اس اقدام کا مقصد مختلف مساجد میں وقت کے اختلاف کو ختم کرتے ہوئے نمازیوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
اجلاس میں جمعہ کے خطبات کے موضوعات کو بھی یکساں کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ وزارت کے ترجمان کے مطابق علما نے فیصلہ کیا ہے کہ خطبات میں بنیادی طور پر ‘امت کی وحدت’، ‘سماجی اصلاح’ اور ‘نوجوان نسل کی رہنمائی’ پر روشنی ڈالی جائے گی۔ اس کے علاوہ شہری ذمہ داری، باہمی رواداری اور معاشرتی ترقی میں مساجد کے کردار جیسے موضوعات بھی شامل کیے جائیں گے۔
علما نے مساجد کے انتظامی امور، سیکیورٹی اور نظم و نسق سے متعلق مشترکہ سفارشات بھی مرتب کی ہیں جن پر عمل درآمد کی نگرانی وزارتِ مذہبی امور کرے گی، تاکہ تمام مساجد میں ان ہدایات پر یکساں طور پر عمل ہو سکے۔
ترجمان نے بتایا کہ نماز کے نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ضروری قانون سازی بھی متوقع ہے، جس کے ذریعے یکساں اوقات اور انتظامی ڈھانچے کو باضابطہ حیثیت دی جائے گی اور مذہبی اداروں اور حکومت کے درمیان تعاون کو بہتر بنایا جائے گا۔
وزارت آئندہ ہفتوں میں نماز کے تفصیلی اوقات اور خطبات کے موضوعات کا اعلان کرے گی، جس سے قبل تمام مکاتبِ فکر کے علما سے آخری مشاورت مکمل کی جائے گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدام مذہبی ہم آہنگی اور انتظامی رابطے کو فروغ دینے کی جانب ایک اہم سنگِ میل ثابت ہوگا۔