وفاقی حکومت نے مہنگائی کے دباؤ سے پریشان عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بجلی کی قیمتوں میں کمی لانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
اس سلسلے میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ (ایف پی اے) کی مد میں 65 پیسے فی یونٹ کمی کی باضابطہ درخواست جمع کرا دی ہے۔
نیپرا نے درخواست کا جائزہ لینے کے لیے 27 نومبر کو سماعت مقرر کر دی ہے، جس میں اس کمی کی منظوری کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق این ایف پی اے کی اس درخواست کا مقصد صارفین کو دسمبر کے بلوں میں براہِ راست ریلیف فراہم کرنا ہے، اگر نیپرا سماعت کے دوران بجلی کی قیمت میں کمی کی منظوری دے دیتی ہے تو دسمبر کے مہینے میں استعمال ہونے والے یونٹس پر عوام کو 65 پیسے فی یونٹ تک کمی کا فائدہ دیا جائے گا، جو مجموعی طور پر ہزاروں گھریلو صارفین کے بجٹ پر مثبت اثر ڈالے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں تیل اور ایندھن کی قیمت میں کچھ کمی کی وجہ سے ملک میں بجلی کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے نرخوں میں کمی ممکن ہو پائی ہے۔
اس اقدام کا مقصد پچھلے چند ماہ سے بڑھتے ہوئے بوجھ کو کم کرنا ہے تاکہ عام شہری کم از کم سردیوں کے آغاز پر بجلی کے بلوں میں کچھ ریلیف محسوس کر سکیں۔
دوسری جانب حکومتی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ اقدام بجلی کے شعبے میں استحکام لانے اور صارفین کے اعتماد کو بحال کرنے کی کوشش کا حصہ ہے۔ بجلی کی قیمتوں میں یہ متوقع کمی نہ صرف گھریلو صارفین بلکہ چھوٹے کاروباروں کے لیے بھی کسی حد تک سہولت کا باعث بنے گی۔
اگر نیپرا منظوری دیتی ہے تو دسمبر کے بل عوام کے لیے نسبتاً کم بوجھ کا باعث ہوں گے، اور یہ فیصلہ آنے والے مہینوں میں توانائی کے اخراجات میں کمی کی نوید بھی ثابت ہو سکتا ہے۔