دبئی ایئر شو پر بھارتی گھمنڈ اور دفاعی تیاری زمین بوس

دبئی ایئر شو پر بھارتی گھمنڈ اور دفاعی تیاری زمین بوس

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارے تیجس کا گر کر تباہ ہونا بھارت کے خود ساختہ ’’آتم نربھرتا‘‘ کے دعوے کی سب سے بڑی عالمی سطح پر نفی ثابت ہوا۔

دہائیوں سے بڑھا چڑھا کر پیش کیے جانے والے دعوے، سیاسی نمائش اور میڈیا کے ذریعے تراشے گئے تاثر چند سیکنڈ میں اس وقت زمین بوس ہو گئے جب طیارہ رن وے کے قریب زمین سے ٹکرایا۔

تراسی (83) بلین ڈالر کے دفاعی بجٹ کو جس تبدیلی اور طاقت کا ذریعہ قرار دیا جاتا تھا، وہ عملی طور پر رن وے پر بکھرے ملبے کی صورت میں دنیا نے دیکھ لیا۔ یہ حادثہ صرف ایک طیارے کی ناکامی نہیں بلکہ بھارتی مسلح افواج اور اُن کے دفاعی نظام میں سرایت شدہ گہرے زوال اور پستگی کو بے نقاب کرنے والا واقعہ ثابت ہوا۔

بھارت جس چیز کو ’’مقامی صلاحیت‘‘ کا ثبوت بنا کر پیش کرتا رہا، اسی نے ادارہ جاتی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔ معیار، حفاظت اور جوابدہی جیسے بنیادی اصولوں کو برقرار رکھنے میں مکمل ناکامی سامنے آئی۔ عالمی خدشات اس وقت مزید شدید ہوگئے جب یہ بات سامنے آئی کہ امریکی کانگریس کی ایک رپورٹ پہلے ہی بھارتی دفاعی خریداری میں کرپشن، عدم شفافیت اور سیاسی مداخلت کی نشاندہی کر چکی تھی اور دبئی ایئر شو کا یہ حادثہ انہی خدشات کی عملی تصدیق بن گیا۔

یہ بھی پڑھیں: دبئی ایئر شو میں بھارتی تیجس طیارہ گر کر تباہ،ونگ کمانڈر ہلاک، تیجس بنانے والی کمپنی کے شیئرز گرگئے

پرواز سے قبل سامنے آنے والی تصویروں میں واضح لیکیج اور ساختی کمزوریاں دکھائی دے رہی تھیں، اس کے باوجود بھارتی حکام نے تشہیری فائدے کے لیے طیارہ اڑانے کا فیصلہ کیا۔ نظر آنے والے نقائص اور انجینئرنگ خرابیاں نظر انداز کرنا بھارتی بیوروکریٹک تکبر اور اس سوچ کو ظاہر کرتا ہے جس میں تاثر کو حقیقت پر ترجیح دی جاتی ہے۔

بھارت دبئی ایئر شو میں اپنی فوجی ’’نشاۃ ثانیہ‘‘ دنیا کو دکھانا چاہتا تھا، لیکن جو منظر سامنے آیا وہ اس کے فیصلہ سازی کے عمل، انجینئرنگ نظام اور کمانڈ ڈھانچے میں سرایت کر چکی خرابیاں تھیں۔ تیجس کے حادثے نے یہ حقیقت ایک بار پھر یاد دلا دی ہے کہ کوئی بھی بیانیہ سازی، میڈیا ہائپ یا سیاسی تشہیر اُس نظام کی کمزوری نہیں چھپا سکتی جو اندرونی طور پر بوسیدہ ہو چکا ہو ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *