چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضرورت ہے ، مفتاح اسماعیل

چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضرورت ہے ، مفتاح اسماعیل

سابق وفاقی وزیر مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ ہمارا حکمرانی کا نظام ہی ٹھیک نہیں۔ ملک میں چہرے نہیں نظام بدلنے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ایک ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پاکستان کے حقائق یہ ہیں کہ ہمیں قرض کے سود دینے کے لیے نیا قرض لینا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) ہمیں اخراجات کم کرنے کا کہتا ہے جو ہم نہیں کرتے۔ ہم تاجروں اور زراعت پر ٹیکس نہیں لگاتے لیکن نوکری پیشہ لوگوں اور غریب طبقہ پر ٹیکس لگاتے ہیں۔ امیر لوگوں کو غریب لوگوں سے زیادہ ٹیکس دینا چاہیے۔ جب امیر لوگ ٹیکس دیں گے تو غریبوں پر بوجھ کم پڑے گا تو اس کا فائدہ ملکی معیشت کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آج بنگلہ دیش اور بھارت ہم سے آگے نکل گئے ہیں۔ ہم کو یہ بات سمجھ آجانی چا ہیے کہ ہمارا نظام حکمرانی ٹھیک نہیں ہے۔

دس سال سے خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت ہے لیکن وہاں تعلیم میں بہتری نہیں دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 20 سال سے پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور کراچی کے نلکوںمیں پانی نہیں آتا۔ آج ہر پاکستانی مایوسی میں ڈوبا ہوا ہے اس لیے صرف چہرے بدلنے سے کام نہیں چلے گا بلکہ ملک کا نظام ہی بدلنا ہو گا۔ سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ 18ویں ترمیم میں کوئی خرابی نہیں ہے لیکن ہم نے صوبوں کو اپنی اجارہ داری بنا دی ہے۔ ہم کو لوکل گورنمنٹ کو امپاور کرنا پڑے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیا ست دان ایک دوسرے کے دست وگریباں ہیں۔ایسے میں ملک کے حالات کیسے بہتر ہوں گے ؟ پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *