میوہ جات اورپھلوں سمیت سیکڑوں اشیاء 55 فیصد تک مہنگی

میوہ جات اورپھلوں سمیت سیکڑوں اشیاء 55 فیصد تک مہنگی

نئے مالی سال کا بجٹ نافذ ہونے کے بعد ملک میں میک اپ کا سامان، میوہ جات اور پھلوں سمیت سیکڑوں اشیاء کی قیمتوں میں55فیصد تک اضافہ ہو گیا ۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے نئے مالی سال 2024-25ء کے بجٹ کے نفاذ کے ساتھ ہی میک اپ کا سامان، جِلداور بالوں کی خوبصورتی کیلئے امپورٹڈ اشیاء درآمدی میوہ جات، دہی، مکھن، سیب، چیری، انجیر اور آم سمیت تمام درآمدی پھلوں سمیت سیکڑوں درآمدی اشیا ء کے نرخ مزید بڑھ گئے ۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اس حوالے سے باضابطہ طور پر ایس آر او جاری کرد ئیےجن میں واضح طور پر بتا دیا گیا ہے کہ فنانس ایکٹ کے تحت کی جانے والی ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی شرح میں ردوبدل کا نفاذ کردیا گیا ہے، جس کی وجہ سے سیکڑوں درآمدی اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کردی گئی ہے۔

جس کے بعد مذکورہ اشیا کی قیمتوں میں 55فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے ۔ رواں مالی سال کے فنانس ایکٹ کے تحت عائد کردہ ٹیکسوں و ڈیوٹیوں سے درآمدی اشیاء، میوہ جات، شہد ،سیب، چیری انجیر اورآم سمیت تمام درآمدی پھل 20سے 45فیصد مہنگے ہوگئے جب کہ حکومت نے سیکڑوں اشیا ءپر 5 سے 55 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی بھی بڑھادی گئی ہے۔

ایس آر او کے مطابق سیب،لیچی 45 فیصد، درآمدی چیری اور فروزن مچھلی 35 فیصد، مکئی اور قدرتی شہد 30 فیصد، درآمدی دودھ، مِلک کریم ،کھجور، انجیر، پائن ایپل، امروداو رآم پر بھی 25 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائدکردی گئی ہے ۔

علاوہ ازیں درآمدی شیونگ کریم اورصابن 50فیصداور درآمدی جیولری پر بھی 45 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائدکی گئی ہے ۔ مرداور خواتین کے امپورٹڈ اوورکوٹ،ٹوپی،جیکٹس، ٹراوٴزرز، اسکرٹس اورشارٹس کی قیمتیں بھی 10 فیصدبڑھا دی گئی ہیں ۔ واٹر پروف لیدر کے جوتے، واش بیسن، باتھ ٹب اور امپورٹڈ کموڈ کی ریگولیٹری ڈیوٹی میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *