ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے، وزیراعظم

ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے چیلنجز مشترکہ ہیں، ہمیں مل کر ترقی وخوشحالی کیلئے کام کرنا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آستانہ ایک خوبصورت شہر ہے، بہترین مہمان نوازی پر مشکور ہوں، اجلاس میں شرکت میرے لئے اعزاز کی بات ہے، آپ سے مخاطب ہو کر خوشی ہو رہی ہے، ایس سی او کی چیئر کی حیثیت سے قازقستان نے بہترین کردار ادا کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان،ترکیہ،آذربائیجان سہ فریقی اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے بالخصوص اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سہ فریقی ادارہ جاتی میکانزم قائم کرنے کی تجویز دی ہے اورتینوں ممالک کے درمیان دوستی کے مضبوط بندھن اور عوام کی سطح پر مضبوط روابط ، ثقافت، سیاحت، اکادیمیہ کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون پر زور دیاہے۔

وزیراعظم آفس کے مطابق قازقستان میں شنگھائی تعاون تنظیم سربراہی اجلاس کے موقع پر پاکستان-ترکیہ-آذربائیجان سہ فریقی سربراہی سمٹ کاافتتاحی اجلاس منعقد ہوا۔ سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم محمد شہباز شریف، ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان اور جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام حیدر علی یوف نے شرکت کی ۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سربراہی اجلاس کی سطح پر پاکستان-ترکیہ-آذربائیجان سہ فریقی سمٹ کے افتتاحی اجلاس کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے اسے تینوں برادر مسلم ممالک کے درمیان سہ فریقی تعلقات کی پیشرفت قرار دیا جو باہمی دلچسپی کے معاملات اور مسائل پر یکساں نقطہ نظر رکھتے ہیں۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان آذربائیجان اور ترکیہ کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو گہری قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے جو کہ گہرے ثقافتی، تاریخی اور مذہبی رشتوں کے ساتھ ساتھ بنیادی مسائل پر ایک دوسرے کے لیے باہمی احترام اور حمایت پر مبنی ہیں۔

2017 میں باکو میں ہونے والے تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے پہلے سہ فریقی اجلاس کے بعد سے سیاسی، پارلیمانی اور دفاعی شعبوں میں سہ فریقی تعاون کو سراہتے ہوئے، انہوں نے سہ فریقی تعاون کو مزید مضبوط اور کثیر جہتی بنانے کے حوالے سے ترکیہ اور آذربائیجان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

اس حوالے سے وزیراعظم نے اقتصادی، توانائی، سیاحت، ثقافتی، تعلیمی، ٹیکنالوجی اور اختراع، صحت کی دیکھ بھال اور ماحولیاتی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں شراکت داری کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان۔ترکیہ۔آذربائیجان سہ فریقی اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اور خاص طور پر اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں سہ فریقی ادارہ جاتی میکانزم قائم کرنے کی تجویز دی۔

تینوں ممالک کے درمیان دوستی کے مضبوط بندھن اور عوام سے عوام کے مضبوط روابط پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ثقافت، سیاحت، اکادیمیہ کے ساتھ ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون پر زور دیا ۔ پاکستان، ترکیہ اور آذر بائیجان اس سے قبل وزرائے خارجہ، پارلیمنٹ کے اسپیکروں اور دفاعی عملے کی سطح پر سہ فریقی مشاورت کر چکے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *