سینئرتجزیہ کار عامر الیاس رانا نے دعوی کیا ہے کہ عطاء اللہ تارڑ نے فوج اور وزیراعظم کی سوچ کے مطابق پریس کانفرنس کی تھی، اس میں کہیں نہ کہیں صدر آصف علی زرداری بھی آن بورڈ ہیں، پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ ہوچکا ہے، کابینہ سے منظوری کے بعد معاملہ سپریم کورٹ جائے گا، اور امکان ہے کہ ریفرنس پر بینچ چیف جسٹس ہی بنائیں گے، اس پر 3 رکنی کمیٹی بینچ نہیں بنائے گی، آرٹیکل 6 کیس میں فارن فنڈنگ کا کیس موجود ہے ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عامر الیاس رانا نے کہا کہ عطا تارڑ کی پریس کانفرنس ہے یہ پی ایم ایل این کے وزیراعظم اور اسٹیبلشمنٹ کی سوچ کی عکاسی ہے اور اس میں میں نہیں سمجھتا کہ نواز شریف ان بورڈ نہیں ہے کیونکہ اس سے ایک دن پہلے شہباز شریف نے مری میں قائد ن لیگ نواز شریف سے جا کر ملاقات کی تھی ، اس کے بعد پھر دوملاقاتیں بتائی جا رہی ہیں، ان کی خاموشی یہ کہہ رہی تھی کہ عطا تارڑ خود سے پنڈی جا کر سن کر آجائیں گے اور خود سے پریس کانفرنس کر دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کب تک جیل رہیں گے؟ عالمی ادارے کی بڑی پیش گوئی
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری بھی اس انائوسمنٹ میں کہیں نہ کہیں آن بورڈ ہیں ۔ لیکن بطور پارٹی انکا حق ہے ، پیپلز پارٹی والے یہ کہہ رہے ہیں جب ہمیں اعتماد میں لیا جائے گا تو ہی اس حوالے سے کوئی بیان دیں گے، اسحاق ڈار نے انہی کوششوں کی وجہ سے بیان دیا ہےکہ ابھی پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ نہیں ہوا اس کیلئے اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے، وزیر خارجہ نے بھی وہی باتیں دہرائیں جو عطا تارڑ نے کہی تھیں۔
عامر الیاس رانا کا کہنا تھا کہ حکومت نے ذہنی طور پر فیصلہ کر لیا ، عملی طور انہیں اب سپریم کورٹ میں جانا ہے ، کابینہ میں کہیں نہیں لکھا کہ اتفاق رائے سے یہ فیصلہ ہونا ہے ۔ لیکن اصل بات ہے کیا یہ قاضی صاحب نے اس کا ریفرنس بنانا ہے ، میری رائے میں یہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ میں نہیں جائے گا وہ قاضی صاحب ہی بینچ بنائیں گے یہ اُس طرح کا کیس نہیں ہے یہ ریفرنس زیادہ ہے اور اس کے اوپر سوچ بچار گورنمنٹ جو کر رہی ہے اور کل الیکشن کمیشن اپنی ایک میٹنگ کر رہا ہے کچھ قانونی معاملات وہ دیکھے گا اور وہ ضرور وہ بھی اپنی رائے لے کے آئے گا اور ہو سکتا ہے کہ الیکشن کمیشن اسلام آباد ہائی کورٹس میں چلا جائے ۔