وفاقی وزیراطلاعات عطاتارڑ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا اصولی فیصلہ ہوگیا، پابندی کا حتمی فیصلہ تب ہوگا جب تمام مشاورت ہوجائےگی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پابندی کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے، تاہم پابندی کا حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر پابندی لگانےکے لیے پیپلزپارٹی سے بھی مشورہ کرلیا گیا۔جبکہ پابندی سے متعلق ایم کیو ایم سے بات چیت ہوئی ہے اور جاری ہے، تمام اتحادی بھرپور طریقے سے حمایت کر رہےہیں کہ تحریک انصاف پر پابندی ہونی چاہیے۔
مزید پڑھیں: سید زلفی بخاری بانی پی ٹی آئی کے مشیر برائے عالمی امور مقرر
اس سے پہلے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے 9 مئی کے واقعات میں سہولت کاری کا اعتراف جرم کرلیا ہے اور انہوں نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی، وہ کام کیا جو ملک دشمن بھی نہ کر سکے۔ اپنے ایک بیان میں وفاقی وز یر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انتشار کے سرغنہ نے بالآخر 9 مئی کے واقعے میں سہولت کاری اور منصوبہ سازی کا اعتراف جرم کر ہی لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست ہمیشہ تشدد اور شرپسندی کے ذریعے ریاست کو نقصان پہنچانے کے گرد گھومتی رہی ہے اور انہوں نے ہمیشہ لاشوں پر سیاست کی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو 200 سے زائد فوجی تنصیبات اور جی ایچ کیو پر حملے کیے گئے، کور کمانڈر ہائوس کے باہر عمران نیازی کے خاندان کے لوگ موجود تھے جو حملوں کی ہدایات دیتے رہے۔ان کا کہنا تھا کہ زمان پارک دہشت گردوں کا تربیتی ہیڈ کواٹر بنا رہا جہاں پٹرول بم تیار کیے جاتے اور ریاست پر حملے کی تربیت دی جاتی رہی۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھنے، ملک کو ڈیفالٹ کرانے، سائفر لہرانے کی سازش سے لے کر شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، انہوں نے ہر وہ کام کیا جو ملک دشمن بھی نہ کر سکے تھے۔عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ اس شرپسند، انتشاری ٹولے کے خلاف سخت کارروائی ملکی سلامتی اور قومی مفادات کا تقاضا ہے۔