نابینا افراد کے احتجاج کا معاملہ: ہم نے گورنر کا استعفی یا وزارتِ اعلی کی کرسی نہیں مانگی

نابینا افراد کے احتجاج کا معاملہ: ہم نے گورنر کا استعفی یا وزارتِ اعلی کی کرسی نہیں مانگی

لاہور پریس کلب کے سامنے نابینا افراد کااپنے مطالبات کے حق میں احتجاج، ہم معاشرے میں باعزت روزگار چاہتے ہیں، ہم نے گورنر کا استعفی نہیں مانگا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نابینا افراد نے اپنے مطالبات کے حق میں لاہور پریس کلب کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم معزور افراد معاشرے میں باعزت روزگار چاہتے ہیں ہم اپنے گھر والوں کا سہارا بننا چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ 1200 نابینا ملازمین ڈیلی ویجز پر کام کررہے ہیں ہمارا مطالبہ ہے پالیسی بنا کر انکو ریگولر کیا جائے ۔ اور نابینا افراد کے لیئے مختص تین فیصد کوٹے کو بڑھا کر 6فیصد کیا جائے اور ریگولرملازمین کاسپیشل الاؤنس 10 ہزار روپے کیا جائے۔ نابینا افراد نے کہا کہ سوموار کے دن حکومتی نمائندوں سے ہمارے مزاکرات ہوئے ہمیں یقین دہانی کرائی گئی ہمارے مطالبات تسلیم کیئے جائیں گے لیکن وعدہ پورا نہیں کیا گیا ، ہمیں حکومت کے تمام عمل میں منافقت محسوس ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی اخراجات اور آمدن سے متعلق تفصیلات سامنے آگئیں

دوسری جانب آج بروز منگل کو پنجاب حکومت نے احتجاج کرنے والے نابینا افراد کو فروٹ منڈی والی پناہ گاہ میں قید دیا، جہاں سے نابینا افراد بمشکل باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئے، نابینا افراد کا احتجاج لاہور پریس کلب کے سامنے تاحال جاری رہا، احتجاجی نابینا افراد کا کہنا ہےہمارے مطالبات سمپل ہیں ہم نے وزارت اعلی کی کرسی نہیں مانگی ہم نےگورنر کا استعفیٰ نہیں مانگا اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ دوسری جانب گرمی کی شدت کے باعث نابینا افراد کے احتجاج میں ایک فرد کی حالت خراب ہوگئی، جس پر ریسکیو 1122 کی طرف سے اسپتال پہنچایا گیا، اس سے قبل بھی دو نابینا افراد کواسپتال پہنچایا گیا۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کسی صورت اپنے مطالبات کی منظوری تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *