امیر جماعت اسلامی کا اپوزیشن جماعتوں کے نئے سیاسی اتحاد کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ۔
تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کیساتھ کچھ مشترکات پر یکساں موقف بھی اختیار کریں گے اور ملاقاتیں بھی کریں گے لیکن کسی سیاسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے۔
انہوں نے سیاسی اتحادکا حصہ نہ بننے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ الائنس میں شامل سیاسی جماعتیں بعد میں اپنی سیٹنگ بنا لیتی ہیں ۔ ان کا راولپنڈی میں جاری دھرنے سے متعلق کہنا تھا کہ حکومت سمجھتی تھی کہ ہم ایک دو روز بیٹھ کر چلے جائیں گے، میں حکومت کو بتانا چاہتا ہوں کہ مطالبات منوانے کیلئے یہاں آئے ہیں۔
مزید پڑھیں: جماعت اسلامی کا راولپنڈی دھرنا ساتویں روز بھی جاری
یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہم بڑا سیاسی اتحاد بنانے جارہے ہیں، اگلے 15 روز کے اندر بڑا اتحاد بنائیں گے، ہم ہر اس پارٹی کو ساتھ ملائیں گے جو اس حکومت کے خلاف ہو، آئندہ دو ہفتے میں بڑا اتحاد بنائیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو غیر قانونی طور پر جیل میں رکھا گیا، بانی پی ٹی آئی سمیت تمام اسیران کے لیے آواز اٹھانی ہے، پورے ملک کے لوگوں کو جلسے میں آنا ہے تاکہ ہم بتاسکیں کہ یہ ملک آئین کے مطابق چلے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کے دھرنے کو سپورٹ کرتے ہیں۔