ملک میں چیریٹی کے نام پر چلنے والے تمام اداروں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں

ملک میں چیریٹی کے نام پر چلنے والے تمام اداروں کی تفصیلات طلب کر لی گئیں

سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نےایف بی آر کو حکم دیا ہے کہ ملک میں چیریٹی کے نام پر چلنے والے تمام خیراتی اسپتالوں ، تعلیمی اداروں کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔

تفصیلات کے مطابق سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس آج رکن کمیٹی سینٹر فاروق ایچ نائیک کی سرکردگی میں ہوا ، جس میں فیڈر ل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے استدعا کی گئی کہ وہ ملک میں چیریٹی کے نام پر چلنے والے تمام تعلیمی اداروں اور ہسپتالوں کےحوالےسے تمام تفصیلات فراہم کریں۔آغا خان ہسپتال بارے رکن کمیٹی نے سوال کیا کہ کیا آغا خان اسپتال کو آپ نے چیریٹبل کیٹگری میں رکھا ہوا ہے، انہوں نے پوچھا کہ یہ کیسا خیراتی اسپتال ہے جہاں کوئی عام بندہ علاج نہیں کرا سکتا، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ وہاں کوئی بندہ جاتا ہے تو وہ کہتے ہیں پہلے ایک لاکھ روپے جمع کرائیں۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی طلبا کا فوجی حکومت قبول کرنے سے انکار، عبوری حکومت کا خاکہ پیش

چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے کہا کہ ملک میں کچھ ادارے نان فار پرافٹ ہیں، ایک ادارے نے سو روپے کمائے، اس میں 30 روپے ٹیکس اور 70 روپے پرافٹ ہے، انہون نے کمیٹی کا آگاہ کیا کہ حکومت اپنا ٹیکس چھوڑ دیتی ہے، ادارہ اپنا پرافٹ چھوڑ دیتا ہے، اور وہ ادارہ ساری رقم واپس اسی ادارے پر لگا دیتا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ چیریٹی ادارہ سارا پیسہ صحت اور تعلیم سہولیات کو بڑھانے پر خرچ کرتا ہے، ایسے اداروں کو ہم ناٹ فار پرافٹ کیٹگری میں رکھتے ہیں۔ چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ فاروق ایچ نائیک نےپوچھا کہ یہ کیسی چیرٹی ہے ، یہ کیسا نان پرافٹ ہے، ہمیں تمام ایسے اداروں کی تفصیلات فراہم کریں، ہمیں ہتا تو چلے کونسے اور کتنے ادارے ہیں اور کیا کچھ کر رہے ہیں۔ فاروق ایچ نائیک نےکہا کہ چیریٹی کے نام پر کچھ بھی کر لیا جائے اس کی اجازت تو نہیں ہونی چاہئیے، چیریٹی سکولز دس بچوں کو فری ایجوکیشن دیتے ہونگے،اور باقی بچوں سے تو وہ بھاری فیسیں وصول کر رہے ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *