اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس سے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی گرفتاری پر پولیس کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ارکان نے قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پارلیمنٹ ہاؤس میں پولیس کے داخلے اور پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کی گرفتاری کی مذمت کی اور واقعے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کارروائی کا اعلان کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنمائوں کی گرفتاریاں پرسوں کےری ایکشن کا نتیجہ ہیں، خواجہ آصف
اسپیکر ایاز صادق نےاپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ رات جو کچھ ہوا اس پر ضرور کارروائی کی ضرورت ہوگی۔ میں نے کل رات کی تمام فوٹیج حاصل کر لی ہے۔ ذمہ داروں کی نشاندہی کی جائے گی اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہا2014 میں پارٹی کے ایک لیڈر اور اس کے کزن نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا تھا۔ دوسرا حملہ پارلیمنٹ لاجز میں مولانا صلاح الدین کے کمرے پر ہوا اور میں گزشتہ رات کے واقعے کو تیسرا حملہ سمجھتا ہوں۔
ایاز صادق نے کہا کہ 2014 کے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور حقائق کا جائزہ لینے کے بعد دوسرا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا۔ اس موقع پر محمود خان اچکزئی نے گرفتار اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کا مطالبہ کیا جس پر ایاز صادق نے جواب دیا کہ مشاورتی اجلاس میں تمام معاملات زیر بحث آئیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سے 9مزید بڑی گرفتاریاں
واضح رہے کہ تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے اس واقعے کو پاکستان کی جمہوریت کا 9 مئی قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6 کا اطلاق کیا جائے۔ پیپلز پارٹی نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی اس طرح گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا۔