خیبر پختونخوا کے اراکینِ اسمبلی آئے دن جلسے ، جلوسوں سے اکتا گئے

خیبر پختونخوا کے اراکینِ اسمبلی آئے دن جلسے ، جلوسوں سے اکتا گئے

خیبر پختونخوا اسمبلی کے اراکین کو آئے دن پارٹی کے جلسوں کے لیےورکرزکو نکالنے میں دشواری کا سامنا کرنے کیسا تھ ساتھ مالی اخراجات بھی برداشت کرنے پڑرہے ہیں۔

خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کے ارکان احتجاج اور جلسوں سے تنگ آگئے ، پی ٹی آئی کے بیشتر ارکان اسمبلی رات کو ہی موٹروے سے واپس آگئے جبکہ 8 ماہ کے دوران 7 احتجاجوں اور جلسوں پر کروڑوں روپےاخراجات ارکان اسمبلی کو اپنے جیبوں سے اٹھانے پڑے۔ ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی سنی اتحاد کونسل کے نام پر حکومت آنے کے بعد جلسہ ڈیرہ اسماعیل خان، سوات، صوابی، سنگجانی ، لاہور ، اسلام آباد میں دھرنا اور جمعہ سے شروع ہونے والا ساتواں احتجاج ہے جس میں ارکان اسمبلی کو اپنے ورکروں کو نکالنے میں دشواری کا سامنا ہونے کیساتھ ساتھ مالی اخراجات بھی برداشت کرنے پڑرہے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا سے آنیوالا پی ٹی آئی کارواں اسلام آباد کی حدود میں داخل

پشاور سے تعلق رکھنے والے ایک رکن اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ورکروں کو ہر ایک جلسے اور احتجاج کیلئے لے جانے پر ان کیلئے ٹرانسپورٹ کی سہولت کیساتھ ساتھ کھانے پینے کا انتظام بھی کرنا پڑتا ہے، بدلے میں ورکرز کے مطالبات بھی ہوتے ہیں، ہر وقت بڑی تعداد میں ورکرز کو اکٹھا کرنا اور انہیں احتجاج اور جلسے کیلئے لے جانا مشکل ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کی جانب سے ارکان اسمبلی کو اخراجات نہیں دئیے جاتے ہیں بلکہ اپنے جیب سے ہی پیسے خرچ کرنے پڑتے ہیں اور اب تک ان کے 27 لاکھ روپے خرچ ہوچکے ہیں اسی طرح ہر رکن اسمبلی کی 17 لاکھ سے لیکر 50 لاکھ تک خرچ ہوئے ہیں کیونکہ کئی کابینہ ممبران پرزیادہ بوجھ ڈالا جاتا ہے تاہم پارٹی کے یوتھ اور آئی ایس ایف ونگ کو پارٹی کی جانب سے فنڈز دیا جاتا ہے ۔ فنڈز کہاں سے جنریٹ ہوتا ہے اور کون دیتا ہے اس متعلق انہوں نے خاموشی اختیار کرلی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *