آئینی ترامیم معاملہ ، ہمارا حتمی فیصلہ اڈیالہ جیل سے ہوگا : عامر ڈوگر

آئینی ترامیم معاملہ ، ہمارا حتمی فیصلہ اڈیالہ جیل سے ہوگا : عامر ڈوگر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عامر ڈوگر نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر مولانا فضل الرحمٰن اور بلاول بھٹو کا اتفاق رائے ہو بھی جائے تو ہمارا فیصلہ اڈیالہ جیل میں ہو گا اور حتمی وہیں ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران عامر ڈوگر کا کہنا تھا کہ ہمیں جو ڈرافٹ دکھایا گیا ہے اس میں کوئی ایسی چیز نہیں جو ہمارے لئے قاتلانہ ہو۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اور جے یو آئی کے کچھ اراکین پر حکومت نے قبضہ جما رکھا ہے اس لئے جب وہ چاہیں آئینی ترامیم بزور پاور پاس کروا سکتے ہیں ۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آئینی ترمیم کا مسودہ اٹارنی جنرل کے لیپ ٹاپ پر موجود تھا، انہوں نے مجھ سے شیئر کیا تھا۔ کامران مرتضیٰ نے کہا کہ میں نے حکومت سے اجازت لے کر یہ مسودہ چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ اوراسد قیصر سمیت پی ٹی آئی کے 6۔7لوگوں سے شیئر کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم پی ٹی آئی کی وجہ سے رُک گئے ہیں، ہم یہ نہیں چاہتے کہ بعد میں یہ کہا جائے کہ فلاں نے بُرا کیا ہے۔ اس موقع پر مسلم لیگی رہنما و سینیٹر عرفان صدیقی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے اخلاقی تقاضا ہو سکتا ہے مگر یہ آئینی لازمہ نہیں ہے۔ یہ جے یو آئی ہے جو اتفاق رائے میں پی ٹی آئی کو بھی شریک کرنا چاہتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی ترمیم کے مسودے پر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف)،پاکستان پیپلز پارٹی اورپاکستان مسلم لیگ ن اتفاق کر چکی ہیں۔  سینیٹرعرفان صدیقی کامزید کہناتھا کہ تحریک انصاف کے عامر ڈوگر نے درست کہا کہ انہوں نے اتفاق رائے کا اظہار نہیں کیا مگر انہیں ذاتی طور سے اس مسودے سے مسئلہ نہیں جو پارلیمانی کمیٹی نے منظور کیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *