اسلام آباد سنگجانی ٹول پلازہ کے قریب دہشتگردی مقدمات میں ملوث پی ٹی آئی ملزمان کو پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جا رہا تھا جب نامعلوم افراد نے وینز پر حملہ کیا اور کچھ قیدیوں کو پولیس حراست سے فرار کروا یا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق دہشت گردی مقدمات میں ملوث پی ٹی آئی ملزمان کوقیدیوں کی وینز پر اٹک جیل لیجایا جا رہا تھا ۔ اسلام آباد ٹول پلازہ کے قریب قیدیوں کی وینز پر نا معلوم افرادنے حملہ کیا اور پولیس حراست سے کچھ قیدیوں کو فرار کروا یا گیا ہے۔ تھانہ ترنول اور تھانہ سنگجانی پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اورفرار ملزمان کی تلاش کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مطابق سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کیا گیا جب پولیس 82 قیدیوں کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کررہی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق 4 ڈالوں میں سوار ملزمان نے سنگجانی ٹال پلازہ کے نزدیک قیدی وینوں پر حملہ کردیا اورملزمان اسلحہ، ڈنڈے سوٹوں ور پتھروں سے لیس تھے، پولیس کے مطابق حملے میں 4 پولیس اہلکار زخمی، جبکہ 3 حملہ آور گرفتار کیا گیا اور پولیس کے سینئر افسران بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر موجود ہیں۔۔
پولیس کے مطابق تمام تر صورت حال کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے اورحملہ آوروں کی گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔ پولیس نے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشنز بھی شروع کردئیے ہیں اورحملہ آوروں کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
آئی جی اسلام آباد کے مطابق قیدی وینز میں 82 ملزمان موجود تھے جنہیں پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا اور فرار ہونے کی کوشش کرنے والے چار قیدیوں کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی کے مطابق سنگجانی ٹول پلازہ کے پاس نامعلوم ملزمان قیدی وین پر حملہ آور ہوئے اورحملے کے بعد کچھ قیدی وین سے فرار ہوگئے تاہم فرار ہونے والے قیدیوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے اورپولیس نے قیدیوں کو فرار کروانے کی کوشش ناکام بنادی ہے۔
پولیس زرائع کے مطابق دہشگردی مقدمات میں ملوث پی ٹی آئی ملزمان کی قیدی وینز پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا اورنامعلوم افراد متعدد قیدیوں کو چھڑوا کر لے گئے ہیں۔ پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے پولیس قیدی وینز پر فائرنگ کی اور وینز کے شیشے بھی توڑے۔پولیس زرائع کے مطابق حملے کے بعد وینز میں سوار متعدد قیدی بھی فرار ہوئے ہیں اوروینوں میں اٹک جیل سے پیشی کیلئے لائے جانے والے قیدی سوار تھے۔قیدیوں کی وینز میں ایم پی اے انور زیب، لیاقت، یاسر قریشی بھی موجود تھے، گاڑیوں میں گرفتار سرکاری ملازمین بھی تھے ۔