عمران خان کے خلاف مقدمہ سول یا ملٹری کورٹ میں چلنے کا فیصلہ جلد ہو جائیگا، وزیر دفاع خواجہ آصف

عمران خان کے خلاف مقدمہ سول یا ملٹری کورٹ میں چلنے کا فیصلہ جلد ہو جائیگا، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان کا مقدمہ سول یا ملٹری کورٹ میں چلنے کا فیصلہ جلد ہوجائیگا، جب ٹرکاں والا اور اعجازالحسن جیسے ججز ہوں گے تو سزا کیسے ہوسکتی ہے؟ اب نیا عدالتی سیٹ اپ آیا ہے، جس کو لوگوں نے قبول بھی کر لیاہے۔

خواجہ آصف کا نجی ٹی وی کیساتھ گفتگو میں کہنا تھا کہ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کا مین فوکس خیبرپختونخوا، بلوچستان اور کراچی میں دہشتگردی کی لہر سے متعلق تھا۔ صوبوں میں ڈسٹرکٹ کو آرڈینیشن کمیٹیز بنائی گئی ہیں ۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے اجلاس میں اپنے صوبے میں دہشتگردی سے متعلق بات بھی کی۔ ہلکی پھلکی بات کی کہ پی ٹی آئی کو جلسے جلوس کی اجازت نہیں دی جارہی ، پھر کہا کہ میرا لیڈر سوا سال سے قید ہے، اس کا کوئی گناہ اور جرم نہیں ہے۔ انہوں نے باتیں صرف تبرک کے طور پر کیں۔

مزید پڑھیں: بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت نہیں ہو رہی، سینٹر فیصل واوڈا کا دعویٰ

وزیردفاع نے مزید کہا کہ عمران خان کی پوری تاریخ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ تعلقات پر محیط ہے۔ عمران خان نے سیاست کا آغاز ہی اسٹیبلشمنٹ سے کیا اور پرویز مشرف کے دور میں متحرک سیاست شروع کی۔ 1997میں پاکستان تحریک انصاف نے 26سیٹوں پر پہلا الیکشن لڑا تو وہ ممبرا اسمبلی نہیں بن سکے، 2002الیکشن میں وہ ممبر اسمبلی بن گئے۔انہوں نے پرویز مشرف کی سیاست اور ریفرنڈم کی بھی بھرپور حمایت کی تھی۔ اس کے بعد جنر ل پاشا اور جنرل ظہیر الاسلام کے ہاتھوں میں چلے گئے اور پھر جنرل باجوہ اور جنرل فیض کے ہتھے چڑھ گئے اور پھر وہ بھی اس کے ہتھے چڑھ گئے۔

پرویز مشر ف نے خود کہا کہ پی ٹی آئی نے ان سے 100نشستیں مانگی تھیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ 24نومبر سے پہلے معاملات طے ہونے کی کوئی پیشنگوئی نہیں کر سکتا۔ البتہ تحریک انصاف کو اسٹیبلشمنٹ کیساتھ معاملات حل کرنے کیلئے عمران خان کو 9مئی کا پُل کراس کرنا ہوگا۔ اگر تحریک انصاف 9مئی کو سازش ہی کہتی رہی تو پھر معاملات حل نہیں ہوں گے۔ ان کے لوگوں کی فوٹیجز موجود ہیں تو وہ کس طرح انکاری ہوسکتے ہیں۔ ان کو 9مئی کی سزا اس لیے نہیں ملی کہ جب نورا جوڈیشری ہوگی تو پھر کیا سزا مل سکتی ہے؟ جب ٹرکاں والا اور اعجازالاحسن جیسے سپریم کورٹ کے ججز ہوں گے تو کیسے سزا ہوسکتی ہے؟۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *