حکومت کاسکول اساتذہ کی ریٹائرمنٹ سے متعلق بڑا فیصلہ سامنے آ گیا

حکومت کاسکول اساتذہ کی ریٹائرمنٹ سے متعلق بڑا فیصلہ سامنے آ گیا

پنجاب حکومت نے ریٹائر منٹ کے خواہشمند اسکولز اساتذہ کا ڈیٹا اکٹھا کرنا شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے محکمہ تعلیم کو متعلقہ اساتذہ کا ڈیٹا فراہم کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

محکمہ سکول ایجوکیشن پنجاب نے ضلعی تعلیمی حکام سے رضاکارانہ ریٹائرمنٹ میں دلچسپی رکھنے والے اساتذہ بالخصوص 50 اور 55 سال کی عمر کے اساتذہ بارے ڈیٹا طلب کیا ہے۔محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق 25 سال کی سروس مکمل کرنے والے اساتذہ کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی گئی ہیں۔

محکمہ تعلیم نے اسکولوں پر زور دیا ہے کہ وہ متعلقہ ڈیٹا فوری طور پر فراہم کریں، بشمول تاریخ پیدائش، پوسٹنگ، عہدہ، اور ریٹائرمنٹ کے خواہاں اساتذہ کی تعلیمی قابلیت جیسی تفصیلات فوری فراہم کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

دوسری جانب ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال مقرر کرنے کی تجویز وزیراعظم کو پیش کر دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو ریٹائرمنٹ کی عمر کی تجویز پر بریفنگ دی گئی تاہم ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ یہ تجویز ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور اگر اس پر عمل درآمد ہوتا ہے تو اس کا اطلاق صرف سویلین ملازمین پر ہوگا۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی عمر 55 سال کی تجویز پر مثبت جواب نہیں ملا۔ اگر یہ حد مقرر کی گئی تو بہت سے بیوروکریٹس ریٹائرمنٹ پر مجبور ہو جائیں گے اور بیوروکریسی 55 سال کی عمر میں ریٹائر ہونے کے حق میں نہیں ہے۔

دوسری جانب وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کنٹری بیوشن پنشن اسکیم میں خدمات انجام دینے والے ملازمین کو شامل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے کہ نئی بھرتیوں کی طرح خدمات فراہم کرنے والے ملازمین کو بھی اسکیم میں شامل کیا جائے۔ وزارت خزانہ فی الحال آئی ایم ایف کی درخواست کے مطابق خدمات فراہم کرنے والے ملازمین کو کنٹریبیوٹری پنشن سکیم میں شامل کرنے پر کام کر رہی ہے۔

مزید برآں، طویل عرصے سے منجمد وفاقی سیکرٹریٹ الاؤنس کو بحال کرنے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں۔ حکومت ریٹائرمنٹ کی عمر کو کم کر کے 55 سال کرنے پر غور کر رہی ہے، ریٹائرمنٹ کی اوسط عمر کو پانچ سال تک کم کر کے، طویل مدتی پنشن کے اخراجات کو روکنے کے لیے کچھ عہدوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع پر بحث کر رہی ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ یہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پیش کردہ تجاویز میں سے ایک ہے اور وفاقی حکومت فی الحال اس کا جائزہ لے رہی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ سال وزارت خزانہ نے ریٹائرمنٹ کے اخراجات میں تاخیر کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 2 سال سے بڑھا کر 62 سال کرنے کی تجویز دی تھی تاہم اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے اس تجویز کی مخالفت کی تھی۔ فی الحال، سرکاری ملازمین کو ان کی آخری بنیادی تنخواہ یا بعض صورتوں میں، 60 سال کی عمر سے شروع ہونے والی زیادہ سے زیادہ 30 سال تک کی خدمت کی بنیاد پر پنشن فراہم کی جاتی ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *