وزیراعظم شہباز شریف نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانیوں کی ہلاکتوں پر افسوس کااظہار کرتے کہا ہے کہ انسانی سمگلنگ اندوہناک جرم ہے، اس گھناؤنے فعل کی روک تھام کیلئے اقدامات کیے جائیں۔
وزیر اعظم نے وزیر داخلہ محسن نقوی کو واقعہ کی انکوائری رپورٹ جلد پیش کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کی شناخت کی جائے اور ان کو سخت سزائیں دی جائیں تاکہ وہ ایسے قبیح فعل کو نہ دھرائیں، ایسے واقعات کے مستقبل میں تدارک کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے یونان کشتی حادثے میں پاکستانی شہریوں کی اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ رفعت مختار راجہ کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی واقعے کی تحقیقات کر کے 5 روز میں رپورٹ وزیر داخلہ کو پیش کرے گی۔
یاد رہے کہ یونان کے جنوبی جزیرے کے قریب کشتی الٹنے سے پانچ تارکین وطن ڈوب گئے جبکہ زندہ بچ جانے والے 39 افراد میں زیادہ تر پاکستانی ہیں، ہلاکتوں میں مزید اضافہ کا خدشہ ہے تاہم پاکستانیوں سمیت دیگر ممالک کے چند شہریوں کو بچالیا گیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یونان کے کوسٹ گارڈز اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ کشتی کو حادثہ جنوبی جزیرہ گیودوس میں پیش آیا جہاں امدادی کام جاری ہے لیکن تاحال کئی افراد لاپتا ہیں۔
ہفتے کے روز الگ الگ واقعات میں مالٹا کے ایک کارگو جہاز نے گاوڈوس نے ایک کشتی سے 47 اور ایک ٹینکر نے یونان کے جنوب میں واقع چھوٹے سے جزیرے سے تقریباً 28 سمندری میل دور 88 تارکین وطن کو بچایا۔
ابتدائی معلومات کے مطابق کوسٹ گارڈ حکام کا خیال ہے کہ یہ کشتیاں لیبیا سے ایک ساتھ روانہ ہوئی تھیں۔