وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان کی ہدایت پر موٹرویز پر سکیورٹی اور سرویلنس کو مزید مؤثر بنانے کے لیے موٹر بائیک سروس کا پائلٹ پراجیکٹ شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
عبدالعلیم خان نے موٹرویز پر پٹرولنگ بڑھانے اور سکیورٹی میں اضافے کے لیے موٹروے پولیس کو مخصوص ٹاسک سونپتے ہوئے کہا کہ موٹروے پر بیک وقت 30 سے 35 موٹر بائیکس مختلف سیکٹرز میں پٹرولنگ کرتی رہیں۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ پہلے مرحلے میں موٹروے پولیس اپنے وسائل سے یہ بائیک سروس شروع کرے، جس کے بعد اس میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اس اقدام میں این ایچ اے، موٹروے پولیس، ایف ڈبلیو او اور ضلعی پولیس کے مشترکہ تعاون سے سکیورٹی اقدامات کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ موٹروے کے گرد حفاظتی باڑ کی چوری روکنے کے لیے موثر حکمت عملی اختیار کی جائے۔عبدالعلیم خان نے موٹروے پولیس کے اختیارات میں مزید اضافہ کرنے کے لیے قانون سازی میں ترمیم کی تجویز بھی دی۔
ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے موٹروے پولیس کو زیادہ سے زیادہ ذمہ داری لینی ہوگی اور ایک ایسا میکنزم اختیار کیا جائے تاکہ موٹروے پر سفر کو زیادہ محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جہاں جرائم اور باڑ چوری کے واقعات زیادہ ہیں، ان علاقوں کی نشاندہی کی جائے، اور جس علاقے میں باڑ چوری ہوگی، وہاں کا این ایچ اے آفیسر اور موٹروے پولیس ذمہ دار ہوں گے۔
عبدالعلیم خان نے ہدایت کی کہ جن علاقوں میں حفاظتی باڑ ٹوٹ چکی ہے یا چوری ہو گئی ہے، وہاں نئی باڑ کی تنصیب کی جائے۔ اس کے علاوہ آئی جی موٹروے کو مقامی پولیس کے ہمراہ باڑ چوری کے مقدمات کی مکمل پیروی یقینی بنانے کی ہدایت بھی دی گئی۔
وفاقی وزیر نے سیکرٹری مواصلات کو ایک ہفتے میں اس حوالے سے تمام مربوط اقدامات کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔