وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے فری لانسنگ اور ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے اپنے اقدام کے تحت ملک کے مختلف حصوں میں 14 ای-روزگار مراکز قائم کیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں ای کامرس اور ڈیجیٹل انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیئے وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ملک کے مختلف حصوں میں 14 ای-روزگار مراکز قائم کیے ہیں۔ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ (پی ایس ای بی) کی دستاویز کے مطابق مزید 20 مراکز پر کام جاری ہے۔ اس پروگرام کا مقصد فروری 2027 تک ملک بھر میں کل 250 ای-روزگار مراکز قائم کرنا ہے۔ اس اقدام سے قومی معیشت کے لیے $50 ملین کی سالانہ آمدنی متوقع ہے۔
ای روزگار اقدام وزیر اعظم کی ڈیجیٹل حکمت عملی کے تحت ایک فلیگ شپ پروگرام ہے، جو فری لانسنگ کے مواقع کو فروغ دے کر نوجوانوں کی بے روزگاری کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ مراکز نوجوان پیشہ ور افراد کو عالمی ڈیجیٹل معیشت میں مقابلہ کرنے کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ اور وسائل فراہم کرتے ہیں۔ اس اقدام کا مقصد ڈیجیٹل ورک اسپیس تک رسائی کو یقینی بنانا بھی ہےکہ پاکستان کے تمام علاقوں کے فری لانسرز اس پروگرام سے مستفید ہو سکیں۔
اس منصوبے کے تحت، ہر ضلع میں ای روزگار مراکز قائم کیے جائیں گے، ہر صوبے میں مراکز کی تعداد کا تعین آبادی کے 1.2 ملین رجسٹرڈ فری لانسرز کے ڈیٹا کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ پنجاب کو 149 مراکز، اس کے بعد سندھ کو 51، خیبر پختونخوا کو 28، اسلام آباد کو 11، بلوچستان کو چھ، آزاد کشمیر میں تین اور گلگت بلتستان میں دو مراکز ہیں۔
ان مراکز کے قیام کا عمل اظہار دلچسپی (EoI) نوٹسز کے اجراء سے شروع ہوتا ہے، جو اخبارات، PPRA چینلز، PSEB کے آفیشل پلیٹ فارمز، اور سوشل میڈیا نیٹ ورکس میں شائع ہوتے ہیں۔ ایک آزاد کمیٹی درخواستوں کا جائزہ لیتی ہے اور ای روزگار مراکز کے لیے مناسب عمارتوں کا انتخاب کرتی ہے۔
انفراسٹرکچر سپورٹ کے علاوہ، یہ پروگرام ڈیولپرز کے لیے مفت تربیت فراہم کرتا ہے، جس سے انھیں ڈیجیٹل مارکیٹ پلیس کے لیے ضروری مہارتیں حاصل کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس اقدام کے تحت ٹرینرز کے اخراجات اور مارکیٹنگ سپورٹ بھی شامل ہیں۔