پاکستان میں مہنگائی کی شرح جنوری 2025 میں 9 سال اور 2 ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی کی شرح 2.4 فیصد رہی، جو دسمبر کے مقابلے میں نمایاں کمی کو ظاہر کرتی ہے کیونکہ دسمبر میں یہ شرح 4.1 فیصد تھی۔ اس کے علاوہ رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں مہنگائی میں واضح ہوئی ہے۔
پاکستان بیورو آف شماریات (پی بی ایس) کے مطابق جون 2024 سے جنوری 2025 تک مہنگائی کی مجموعی شرح 6.5 فیصد رہی جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ شرح 28.73 فیصد تھی، جو کہ مہنگائی کی کم ترین سطح ہے۔
یہ کمی خاص طور پر شہری اور دیہی علاقوں میں محسوس کی گئی، جہاں شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح 2.7 فیصد اور دیہی علاقوں میں 1.9 فیصد ریکارڈ کی گئی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ جنوری میں کئی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی، جن میں آلو 28 فیصد، ٹماٹر 21 فیصد، سبزیاں 20 فیصد سستی ہوئیںجبکہ انڈے 14 فیصد، پیاز 14 فیصد، اور دال ماش 2.63 فیصد تک سستی ہوئی۔
اس کے علاوہ بیسن، دال چنا، سفید چنے، گندم کی مصنوعات اور مشروبات بھی سستے ہوئے۔ خشک میوہ جات، دال مسور، پوسٹل سروسز، بجلی اور تعمیراتی سامان کی قیمتوں میں بھی کمی آئی۔ دوسری جانب جنوری میں چکن 35.36 فیصد مہنگا ہوا، دال مونگ 5.43 فیصد مہنگی ہوئی، جبکہ مچھلی 5 فیصد اور کوکنگ آئل 3.92 فیصد مہنگا ہوا۔ گھی 2.61 فیصد اور شہد 1.67 فیصد مہنگا ہوا اور ساتھ ہی میڈیکل ٹیسٹ، ایندھن، ڈینٹل سروسز اور ریڈی میٹ گارمنٹس کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔