جئے شنکر کا بیان مسترد، بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ فوری ختم کرے، پاکستان

جئے شنکر کا بیان مسترد، بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا ناجائز قبضہ فوری ختم کرے، پاکستان

پاکستان نے آزاد جموں کشمیر کو خالی کرنے سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر پر اپنا 77 سالہ ناجائز قبضہ فوری ختم کرے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خودارادیت دے۔

جمعرات کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کے وزیر خارجہ کی جانب سے آزاد جموں کشمیر سے متعلق حالیہ بیان کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نریندر مودی کا دورہ واشنگٹن بیکار گیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو بڑی دھمکی دے دی

یہ بیان بھارت کے وزیر خارجہ سبرامنیم جئے شنکر کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے آزاد جموں کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر، کشمیر کے چوری شدہ حصے کی واپسی کے بعد حل ہوجائے گا جو غیر قانونی طور پر پاکستان کے قبضے میں ہے۔

لندن میں چیتھم ہاؤس تھنک ٹینک میں ایک سیشن کے دوران بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر نے کہا تھا کہ ’میرے خیال میں ہم جس راستے کا انتظار کر رہے ہیں وہ کشمیر کے چوری شدہ حصے کی واپسی ہے، جو غیر قانونی طور پر پاکستان کے قبضے میں ہے۔ جب ایسا ہو جائے گا تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا‘۔

بھارتی وزیر خارجہ نے یہ تبصرہ ایک صحافی کے اس سوال کے جواب میں کیا جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ بھارت نے کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کر رکھا ہے اور اس امکان کے بارے میں کہ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی اس تنازع کو حل کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بطور ثالث شامل کرنا چاہتے ہیں۔ بھارتی وزیر خارجہ جئے شنکر نے کہا کہ 2019 میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور اکتوبر 2024 میں خطے میں انتخابات اسی کا حصّہ تھے۔

مزید پڑھیں:بھارتی وزیرداخلہ نے مقبوضہ کشمیرکا نام تبدیل کرنے کا شوشہ چھوڑ دیا

جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران ان بیانات کا جواب دیتے ہوئے پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ بھارت کو آزاد جموں کشمیر کے بارے میں بے بنیاد دعوے کرنے کے بجائے گزشتہ 77 سال سے اپنے زیر قبضہ جموں کشمیر کے بڑے علاقوں کو خالی کرنا چاہیے۔

شفقت علی نے کہا کہ ہم 5 مارچ 2025 کو لندن کے چیتھم ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران جموں کشمیر کے بارے میں بھارتی وزیر خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ جئے شنکر کا بیان زمینی حقائق کو غلط انداز میں پیش کرتا ہے اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں کہا گیا ہے کہ جموں کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی نگرانی میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے کیا جائے گا۔ شفقت علی نے کہا کہ بھارت کی پیش قدمی اس حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

یہ بھی پڑھیں:کینیڈا میں سکھ رہنما کا قتل، بھارتی نژاد کینیڈین تاجر انکت سریواستو کی خفیہ سرگرمیوں کے شواہد بے نقاب

گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے انتخابات کے بارے میں بھارتی وزیر کے دعوؤں پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم اس بات پر بھی زور دینا چاہتے ہیں کہ بھارتی آئین کے مطابق کوئی بھی انتخابی عمل حق خودارادیت دینے کے متبادل کے طور پر کام نہیں کرسکتا۔

وزیر اعلی عمر عبداللہ کی نیشنل پارٹی اور اس کی حلیف انڈین نیشنل کانگریس نے اکتوبر 2024 میں متنازعہ علاقے کے 2014 کے بعد پہلے ریاستی انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔

اس موضوع پر جئے شنکر کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے شفقت علی نے کہا کہ ’اسی طرح کشمیری عوام کی دہائیوں پرانی شکایات کو بندوق کی نوک پر معاشی سرگرمیوں کے ذریعے بامعنی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازع جموں کشمیر کا پرامن حل جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کے لیے ناگزیر ہے۔

واضح رہے کہ 5 فروری کو آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کی پیشکش کا اعادہ کیا تھا۔ تاہم اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا تھا کہ پاکستان اپنے قومی مفادات کے لیے اپنی ‘مکمل طاقت’ استعمال کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *