ٹیکنالوجی ٹائیکون گوگل نے اپنے پارٹنرز کے ساتھ مل کر ایک مصنوعی ذہانت پر مبنی پہلا ’فائرسیٹ‘ نامی سٹیلائٹ لانچ کر دیا ہے جو ایک منٹ میں کسی بھی جگہ جنگل میں لگنے والی آگ کو تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
گوگل نے اپنے مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی پارٹنرز کے ساتھ مل کر جدید ’فائر سیٹ‘ مجمع النجوم میں پہلا سیٹلائٹ لانچ کیا ہے، جو جنگل میں پھیلنے والی آگ کا پتا لگانے اور اس کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لانے کے لیے ایک انقلابی ایجاد تصور کیا جا رہا ہے۔
ای ایس جی نیوز کی رپورٹ کے مطابق گوگل ریسرچ، میون اسپیس، ارتھ فائر الائنس، مور فاؤنڈیشن اور عالمی سطح پر جنگلات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے حکام کے تعاون سے ’فائر سیٹ‘ نامی سیٹلائٹ صرف 20 منٹ میں5 بائی 5 میٹر تک جنگل کی آگ کی نشاندہی کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ٹیکنالوجی کی ٹائیکون کمپنی نے اپنے ’اے آئی معاون کار، وائلڈ فائرز‘ اقدام کے ذریعے اس منصوبے میں 13 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ روایتی سیٹلائٹ کے ذریعے حاصل شدہ تصاویر پر انحصار کے نتیجے میں اکثر رد عمل میں تاخیر ہوتی ہے لیکن فائر سیٹ فائر فائٹنگ حکام کو تقریباً فوری اور اصل وقت کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔
اس پیش رفت سے آگ بجھانے کے لیے فوری کارروائی کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے، جولیٹ روتھن برگ نے کہا ہے کہ ہمیں کیلیفورنیا کے جنگل میں لگی آگ کے بارے میں ہر 12 گھنٹے بعد سیٹلائٹ سے لی جانے والی تازہ ترین تصاویر موصول ہوتی تھیں جبکہ پورے ایریا میں آسمان سرخ اور دھوئیں سے بھرا ہوا ہوتا تھا۔
روتھن برگ نے کہا کہ اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ جنگل کی آگ کے حکام کے پاس ہمارے مقابلے میں زیادہ بہتر اعداد و شمار نہیں تھے۔50 سیٹلائٹس میں سے پہلا وینڈنبرگ اسپیس فورس بیس سے لانچ کیا گیا تھا۔ جنگل میں لگی آگ کی نگرانی میں زیادہ اونچائی والے ڈرونز کے بجائے سیٹلائٹ استعمال کرنے کے انتخاب سے دور دراز پہاڑی علاقوں کی نگرانی کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
فائرسیٹ ٹیم کے شریک بانی کرس وان آرسڈیل نے کہا کہ ٹیم کو سٹیلائٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے میں متعدد چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ماحول میں حقیقی آگ اور بے ترتیب ’شور‘ کے درمیان فرق کرنا ایک بڑا چیلنج تھا۔ ہمیں اس بات کا تعین کرنا تھا کہ اصل آگ اور سینسر کے مسائل یا غلط پکسلز جیسی چیزوں کے درمیان لکیر کہاں کھینچنی ہے۔
فائرسیٹ کی ابتدائی سراغ لگانے کی صلاحیت ممکنہ طور پر جنگل میں لگنے والی آگ سے ہونے والے معاشی اور انسانی نقصانات کو روکنے میں مدد دے سکتی ہے اور دنیا بھر میں کمزور ممالک کی مدد اور ماحولیاتی نظام کے تحفظ کو مضبوط بنا سکتی ہے۔
روتھنبرگ نے کہا کہ ’فائر سیٹ صرف ایک ہنگامی ردعمل کے آلے سے کہیں زیادہ کارآمد سیٹلائٹ ہے۔ ’یہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لیے بھی ایک ناقابل یقین سیٹلائٹ ہے، یہ واقعی خوبصورت ہے کہ مجمع النجوم موسمیاتی تبدیلی کو کم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔