ماہرامراض ڈاکٹر انوار الحق رومی نے کہا ہے کہ مختلف قسم کی خوراک سے ہونے والی الرجی کا علاج ممکن ہے مگر احتیاطی تدابیر اختیار نہ کی جائیں تو یہ جان کے لیے خطرہ بھی بن سکتی ہے۔ علاج کے ساتھ احتیاطی تدابیر بھی ناگزیرہیں۔
ہفتہ کے روز میڈیا کے لیے جاری ایک بیان میں ڈاکٹر انوار الحق رومی نے کہا کہ خوراک سے ہونے والی الرجی کا علاج تب ہی ممکن ہے جب بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور عوام میں اس کے لیے آگاہی پیدا کی جائے۔
ڈاکٹر انوارالحق رومی نے خبردار کیا کہ تھوڑی سی بے احتیاطی آپ کی جان بھی لے سکتی ہے۔ خوراک کی الرجی آپ کے مدافعتی نظام پر منحصر ہے۔ یہ کسی بھی عمر میں ہوسکتی ہے لیکن یہ سب سے زیادہ بچوں کے لیے خطرناک ہے۔ خوراک کی الرجی کی سب سے پہلی نشانی معدے کا خراب ہونا ہے، جس کے لیے فوری ڈاکٹرسے رجوع کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ خوراک کی الرجی میں سانس لینے میں دشواری، نبض کا آہستہ چلنا، رنگ کا زرد پڑ جانا، جلد پر خارش اور گلے میں خراش کا ہونا، مسلسل کھانسی ہونا وغیرہ بھی اس کی اعلامات ہیں۔