قیمتوں میں اضافے کے باوجود مارکیٹوں سے زندہ مرغی غائب

قیمتوں میں اضافے کے باوجود مارکیٹوں سے زندہ مرغی غائب

مارکیٹ میں قیمتوں کو ریگولیٹ کرنے کی سرکاری کوششوں کے باوجود صارفین کو گزشتہ ہفتے کے دوران شہر بھر میں بڑے پیمانے پر دکانداروں نے حکومت کی جاری کردہ قیمتوں کو نظر انداز کرتے ہوئے زیادہ قیمتوں پر مرغی کی فروخت کا سلسلہ جاری رکھا۔

یہ بھی پڑھیں:مہنگائی کی شرح میں کمی، 18 اشیاء سستی، 16 مہنگی، 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا، ادارہ شماریات

پنجاب حکومت نے ڈھائی ماہ میں پہلی بار زندہ مرغی کی قیمت میں 13 روپے فی کلو کمی کی تھی اور سرکاری نرخ 384 سے 398 روپے فی کلو مقرر کیا تھا۔ تاہم شہر میں زندہ مرغی فروخت کے لیے دستیاب نہیں تھی۔

زندہ مرغی کے بجائے فروخت کنندگان نے صرف مرغی کا گوشت پیش کیا جس میں 590 سے 700 روپے فی کلو کے درمیان قیمت وصول کی گئی جبکہ بون لیس چکن 900 سے 1050 روپے فی کلو تک فروخت کیا گیا جو منظور شدہ نرخوں سے کافی زیادہ ہے۔

سرکاری قیمتوں کی خلاف ورزیاں سبزیوں اور پھلوں میں بھی کی جا رہی ہیں، جن میں سے بہت سے دکاندار سرکاری قیمتوں سے دگنی یا 3 گنا زیادہ قیمت پر لے رہے ہیں۔ آلو (اے گریڈ) کی سرکاری قیمت 45 سے 50 روپے فی کلو ہے جبکہ یہ مارکیٹ میں 80 سے 100 روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔

مزید پڑھیں:مہنگائی 38 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ پر آ گئی، وزیراعظم

مارکیٹ میں نچلے درجے کے آلو کی قیمت بھی سرکاری نرخوں سے کہیں زیادہ تھی۔ پیاز (اے گریڈ) 40 سے 45 روپے فی کلو کی مقررہ قیمت کے بجائے 80 سے 100 روپے میں فروخت کیا گیا جبکہ بی اور سی گریڈ کی اقسام کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا۔

ٹماٹر کی قیمت میں 20 روپے فی کلو کمی کی گئی جس کے بعد اے گریڈ ٹماٹر کی قیمت 36 سے 40 روپے فی کلو مقرر کی گئی، اس کے باوجود بازاروں میں وہ 80 سے 90 روپے فی کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ مقامی لہسن کی قیمت 152 سے 160 روپے فی کلو ہے جبکہ جی آئی قسم 343 سے 360 روپے کی بجائے 400 سے 500 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔

چین سے آنے والا لہسن سرکاری طور پر 353 سے 370 روپے فی کلو تک پہنچ گیا جبکہ ہرانی کی قسم 220 سے 230 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی جو 400 روپے تک فروخت کیا گیا ۔ تھائی اور چین سے درآمد ادرک 20 روپے کمی کے بعد 353 سے 370 روپے فی کلو مقرر کی گئی تھی جو 450 سے 500 روپے کے درمیان فروخت کی جاتی رہی ہے۔

دیگر سبزیوں کی قیمتوں میں بھی اسی طرح کا تضاد دیکھنے میں آیا، فارمی کھیرے 42 سے 45 روپے فی کلو مقرر کیے گئے تھے جو 60 سے 100 روپے فی کلو میں فروخت ہوئے، بینگن سرکاری طور پر 47 سے 50 روپے فی کلو فروخت ہوا، پالک 23 سے 25 روپے کی غیر مستحکم سرکاری قیمت کے بجائے 50 سے 60 روپے میں فروخت ہوئی۔ شملہ مرچ، گوبھی اور گاجر کی قیمتوں میں بھی بڑا فرق دیکھا گیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *