بھارت کی ایک اور بربریت بے نقاب، پاکستانی ماں کو بچے کی میت دینے سے انکار کر دیا۔
چنئی میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ایک ماں اپنے بیٹے کی میت کے لیے فریاد کر رہی ہے۔ بلوچستان کے 23 سالہ سید اریان شاہ، دل اور پھیپھڑوں کے مرض میں مبتلا ہو کر علاج کے بعد چل بسے۔
حکومت بلوچستان نے علاج کے لیے تین کروڑ روپے دیے، مگر یہ رقم ناکافی رہی۔ اب بھارت بقایا جات کی آڑ میں میت روک کر انسانیت سوز سلوک کر رہا ہے، بھارت ایک بار پھر اپنی گھٹیا حرکتوں سے باز نہیں آیا۔
غم سے نڈھال ماں حکومت پاکستان سے اپیل کر رہی ہے کہ فوری مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ اپنے بیٹے کی میت لے کر وطن واپس آ سکے۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے انڈیا میں زیر علاج وفات پاجانے والے بچے آریان کی والدہ کی اپیل کا نوٹس لے لیا ہے، ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند نے کہا ہے کہ انڈین اسپتال کے تمام اخراجات حکومت بلوچستان نے ادا کردئیے ہیں۔
لواحقین کی پاکستان واپسی کے لئے حکومت بلوچستان نے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے، انڈیا سے آریان کی ڈیڈ باڈی اور لواحقین کی واپسی کے لئے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
تمام تر فضائی اخراجات بھی حکومت بلوچستان ادا کررہی ہے، حکومت بلوچستان لواحقین سے مسلسل رابطے میں ہے ، ترجمان نے کہا کہ تمام تر معاونت فراہم کررہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے آریان کے انتقال پر تعزیت و دکھ کا اظہار کیا ہے، وزیر اعلیٰ نے صوبائی حکام کو آریان کی ڈیڈ باڈی اور لواحقین کی واپسی تک تمام تر معاملات میں مکمل رہنمائی و معاونت کی ہدایت کی ہے۔