حکومت بھارت نے پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کے خلاف مزید جارحانہ اقدامات اٹھاتے ہوئے پاکستان سے ملحقہ بین الاقوامی سرحد سے متصل دیہاتوں کے گردواروں سے اعلان کیا ہے کہ کسان 2 دن کے اندر سرحد سے متصل کھیتوں سے اپنی گندم کی فصل کاٹ لیں۔
بھارت کے اس اقدام نے ’آپریشن پاراکرام ‘ کے دور کی یاد تازہ کر دی ہے، جب بھارت نے 13 دسمبر 2001 کو پارلیمنٹ پر ہونے والے حملے کے بعد پاکستانی سرحد پر اپنی فوجوں کو جمع کر لیا تھا۔
اگرچہ اٹاری بارڈر کے قریب کی مقامی کمیونٹی کا کہنا ہے کہ کسانوں کو سرحدی باڑ سے اندر کھیتوں سے فصلوں کی کٹائی کے لیے کہنا احتیاطی تدابیر کا ایک حصہ بھی ہو سکتا ہے، لیکن موجودہ کشیدہ صورت حال میں کچھ بھی ممکن نہیں ہے۔ مقامی کمیونٹی دعویٰ کر رہی ہے کہ اس کا مقصد بین الاقوامی سرحد کے پار دشمن کی بہتر نقل و حرکت کی نگرانی کو یقینی بنانا ہے، جبکہ موجودہ صورتحال کی وجہ سے باڑ کے پار نقل و حرکت پر پابندی عائد ہونے کی صورت میں فصلوں کے ممکنہ نقصانات کو بھی کم کرنا ہے۔
کسان رہنما رتن سنگھ رندھاوا نے کہا کہ یہ اعلان کئی سرحدی گاؤں میں کیا گیا ہے، جن میں رورانوالا اور بھروپل بھینی شامل ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم جنگ کے حق میں نہیں ہیں، لیکن یہ تیاری ہے۔
2001 کے ماضی کے واقعات کو یاد کرتے ہوئے اٹاری گاؤں کے ایک کسان بلکار سنگھ نے بتایا کہ آپریشن ’پاراکرام‘کے دوران 7-10 کلومیٹر کے دائرے میں واقع کئی گاؤوں کو خالی کرا لیا گیا تھا اور فوج نے دشمن افواج کی کسی بھی پیش قدمی کو روکنے کے لیے بارودی سرنگیں بچھائی تھیں تاہم اس کے باوجود، گاؤں کے گردواروں سے اعلانات کیے گئے تھے۔
دریں اثنا بی ایس ایف کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ پنجاب میں پاکستان کے ساتھ بین الاقوامی سرحد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ افسر نے کہا کہ ہم سرحد پار سے کسی بھی ممکنہ مہم جوئی کا مقابلہ کرنے کے لیے ہر ممکن احتیاطی اقدامات کر رہے ہیں۔
رندھاوا نے بتایا کہ 2500 ایکڑ سے زائد زرعی زمین سرحدی باڑ سے باہر ہے، ماضی میں جب بھی دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی ہوتی تھی تو احتیاطی تدابیر کے طور پر اسی طرح کے اقدامات کیے جاتے تھے۔
دوسری جانب ایک سرکاری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ بی ایس ایف نے اس طرح کا کوئی بھی اعلان نہیں کیا ہے۔ یہاں کے مقامی ڈپٹی کمشنر ساکشی ساہنی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں کو نظر انداز کریں اور سرکاری سطح پر کسی بھی معلومات کی تصدیق کریں۔