وفاقی حکومت 11 واں نیشنل فنانس کمیشن (این ایف سی) ایوارڈ تشکیل دینے کی تیاری کر رہی ہے تاکہ وفاقی کی تمام اکائیوں (چاروں صوبوں) میں وسائل کی تقسیم کے لیے نیا قومی مالیاتی ایوارڈ تجویز کیا جا سکے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نیشنل فنانس کمیشن مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ کے بعد اپنی سفارشات پیش کرے گا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزارت خزانہ نے صوبائی وزرائے خزانہ کو خطوط بھی ارسال کر دیے ہیں جن میں صوبائی وزرائے خزانہ سے کمیشن کے لیے ٹیکنوکریٹ ارکان کی نامزدگیوں کی درخواست کی گئی ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسد سعید سندھ کی نمائندگی کریں گے جبکہ قیصر بنگالی بلوچستان سے ٹیکنوکریٹ ممبر ہوں گے۔ پنجاب اور خیبر پختونخوا سے نام موصول ہونے کے بعد کمیشن کی تشکیل کو حتمی شکل دی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق کہ این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبائی حصص بڑھانے کی تجاویز پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔ کمیشن کی معاونت کے لیے ورکنگ گروپس تشکیل دیے جائیں گے اور وہ اس کے مطابق اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔
وزیر خزانہ کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے جبکہ سیکریٹری خزانہ معاون خصوصی کے طور پر کام کریں گے۔ رپورٹ کے مطابق امکان ہے کہ کمیشن اگست میں نئے مالی ایوارڈ پر کام شروع کرے گا جبکہ این ایف سی کی تشکیل سمیت مختلف معاملات پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق این ایف سی کمیشن 5 سال کی مدت کے لیے قائم کیا گیا ہے اور دسواں کمیشن آٹھویں ایوارڈ کو حتمی شکل دیے بغیر 23 جولائی کو اپنی مدت پوری کرنے جا رہا ہے۔ آخری این ایف سی ایوارڈ کو 2010 میں حتمی شکل دی گئی تھی جو 2015 میں ختم ہوگئی تھی۔ اس کے بعد سے صدر پاکستان ہر سال ایڈہاک بنیادوں پر آخری اتفاق رائے کے لیے ایوارڈ میں توسیع کرتے رہے ہیں۔