پاکستان میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی

پاکستان میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی

پاکستان میں افراط زر کی شرح اپریل 2025 میں 0.30 فیصد تک پہنچ گئی جو مارچ میں 0.70 فیصد کے مقابلے میں نمایاں کمی  کو ظاہر کرتی ہے، اسے 60 سالہ تاریخ کی کم ترین سطح قرار دیا جا رہا ہے۔

ادارہ برائے شماریات پاکستان کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران افراط زر میں بتدریج کمی واقع ہوئی ہے جس سے کاروباری اداروں اور صارفین کو ریلیف مل رہا ہے۔

گزشتہ سال کے دوران مہنگائی کی صورت حال

معاشی اعداد و شمار میں رواں مالی سال کے دوران افراط زر میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ 10 ماہ کی مہنگائی کی اوسط شرح پچھلے مالی سال میں 25.97 فیصد کے مقابلے میں 4.73 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔

اسی طرح سالانہ بنیادوں پر مہنگائی میں 21.24 فیصد پوائنٹس کمی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح میں اس کمی کی وجہ حکومت کی مؤثر پالیسیوں، اجناس کی مستحکم قیمتوں اور معاشی دباؤ کو کم کرنے کے لیے کنٹرول شدہ مالی اقدامات ہیں۔

اعداد و شمار کےمطابق اشیائے خورونوش میں مشروبات کی قیمتوں میں کمی مارچ کے مقابلے میں اپریل میں کچھ کم ہو کر 4.82 فیصد رہی جبکہ یہ مارچ میں 5.1 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی، خراب ہونے والی اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں 26.7 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔

ادارہ برائے شماریات کے مطابق دیگر اہم شعبوں میں بھی مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہا جس کے مطابق ٹرانسپورٹیشن میں3.91 فیصد کمی آئی جو مارچ میں 1.2 فیصد تھی جبکہ ہاؤسنگ و یوٹیلٹیز میں 2.62 فیصد کمی دیکھی گئی جو مارچ میں 2.2 فیصدتھی۔

اسی طرح ملبوسات و جوتوں کی قیمتیں 13.5 فیصد سے کم ہو کر 9.1 فیصد پر آگئیں، تعلیمی اخراجات میں بھی کچھ کمی دیکھی گئی تاہم گھریلو آلات کی قیمتیں3.7 فیصد سے بڑھ کر 4.02 فیصد ہوگئیں۔ تعلیمی اخراجات میں کچھ کمی آئی جو  11.9 فیصد سے کم ہو کر 10.9 فیصد ہو گئے۔

ادار شماریات کے مطابق صحت کی سروسز 13.8 فیصد سے بڑھ کر 14.15 فیصد ہوئیں اور تفریح و ثقافت میں اضافہ 7.7 فیصد سے بڑھ کر 8.8 فیصد تک ہو گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق الکوحلک مشروبات اور تمباکو کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھا گیا جو 7.5 فیصد سے بڑھ کر 7.94 فیصد ہو گیا۔ حکومت کے مطابق مالی سال 2024-25 کے پہلے 10مہینوں (جولائی تا اپریل) میں اوسط مہنگائی کی شرح 4.73 فیصد رہی جو گزشتہ سال اسی مدت میں 25.97فیصد تھی۔

اپریل میں شہری علاقوں میں سالانہ بنیاد پر مہنگائی کی شرح 0.5 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں صرف 0.10 فیصد رہی جبکہ گزشتہ سال اپریل میں یہ شرح بالترتیب 19.4 فیصد اور 14.5 فیصد تھی۔

زری پالیسی اور اقتصادی نقطہ نظر پر اثرات

چونکہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر ہے، ماہرین اقتصادیات مستقبل کی مانیٹری پالیسی کے فیصلوں میں شرح سود میں ممکنہ کمی کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔

افراطِ زر میں کمی سے قرضوں کے سازگار حالات پیدا ہوسکتے ہیں، جس سے کاروباری اداروں اور صارفین کو یکساں طور پر فائدہ ہو سکتا ہے۔ اگرچہ معاشی بہتری استحکام کی نشاندہی کرتی ہے ، تجزیہ کاروں نے متنبہ کیا ہے کہ کم افراط زر کو برقرار رکھنے کے لیے مسلسل مالی نظم و ضبط اور فعال پالیسی اقدامات کی ضرورت ہوگی۔

قبل ازیں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے ہارورڈ یونیورسٹی میں پاکستان کانفرنس 2025 سے خطاب کیا اور پاکستان کے مالا مال معدنی وسائل سے استفادہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کانفرنس ایک سالانہ فلیگ شپ ایونٹ تھا جس میں پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، کاروباری رہنماؤں اور طلباء نے پاکستان کی معاشی، سیاسی اور سماجی سمت پر تبادلہ خیال کیا۔

editor

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *