وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے بھر میں غریب اور بے گھر افراد کو مفت رہائشی پلاٹ فراہم کرنے کے لیے ’اپنی زمین اپنا گھر‘ کے نام سے ایک زبردست ہاؤسنگ منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
سب کے لیے ہاؤسنگ کے اپنے وژن کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک اہم قدم اٹھاتے ہوئے وزیراعلیٰ مریم نواز نے 2025 کے اوائل میں ’اپنی زمین اپنا گھر‘ پروگرام متعارف کرایا تھا۔ اس اسکیم کے تحت پنجاب کے کم آمدنی والے اہل رہائشیوں کو 3 مرلہ (675 مربع فٹ) کے رہائشی پلاٹ مفت فراہم کیے جا رہے ہیں، جس میں ’اپنی چھت اپنا گھر‘ پروگرام کی چھتری تلے بلا سود تعمیراتی قرضوں کی اضافی سہولت بھی شامل ہے۔
یہ اقدام پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی (پھاٹا) ہاؤسنگ، اربن ڈیولپمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈپارٹمنٹ (ایچ یو ڈی اینڈ پی ایچ ای ڈی) کی انتظامی نگرانی میں نافذ کیا جا رہا ہے۔
پہلے مرحلے اور ضلعی کوریج
اپنے پہلے مرحلے میں اس اسکیم کے تحت 19 اضلاع میں 23 ہاؤسنگ اسکیموں میں 1892 مفت پلاٹس فراہم کیے جائیں گے، ان اضلاع میں اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، بھکر، چنیوٹ، فیصل آباد، گجرات، جھنگ، جہلم، قصور، خوشاب، لیہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، اوکاڑہ، راجن پور، ساہیوال، سرگودھا اور وہاڑی شامل ہیں
مزید مراحل میں پنجاب کے تمام اضلاع تک کوریج بڑھانے کی توقع ہے۔ صوبائی حکومت ساڑھے 4 سال کے اندر ایک لاکھ گھر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس سے غریب اور متوسط دونوں آمدنی والے خاندان مستفید ہوں گے۔
اپنی زمین اپنا گھر کی اہم خصوصیات
اہل خاندانوں کے لیے 3 مرلہ پلاٹ (675 مربع فٹ) کی مفت ملکیت، 15 لاکھ روپے تک کے بلا سود تعمیراتی قرضے 14 ہزار روپے ماہانہ کے حساب سے 7 سال میں ادا کیے جا سکتے ہیں۔ بیواؤں، یتیموں، معذور افراد اور مزدوروں جیسے کمزور گروہوں کو ترجیح دی جا رہی ہے۔
پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے لیے شفاف بیلٹنگ سسٹم، جس کی نگرانی 8 رکنی ضلعی سطح کی کمیٹی کرتی ہے۔ صفر درخواست کی فیس استحصال کی روک تھام اور شمولیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
اپنی زمین اپنا گھر کے لیے اہلیت کے معیار
’اپنی زمین اپنا گھر‘ اسکیم کے لیے اہل ہونے کے لیے ، درخواست دہندگان کی ضروری دستاویزات میں قومی شناختی کارڈ کے مطابق پنجاب کے مستقل رہائشی ہوں۔ صرف ان کے آبائی ضلع میں درخواست دینا ہوگی۔
پاکستان میں کسی جائیداد کے مالک نہ ہوں ، بشمول شریک حیات یا زیر کفالت بچے، قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری (این ایس ای آر) کے ساتھ 60یا اس سے کم پی ایم ٹی اسکور کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں۔ جن کی ماہانہ آمدنی 50 ہزار روپے سے کم ہو۔
18 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہوں (شادی شدہ افراد کو ترجیح دی جاتی ہے)۔ کوئی مجرمانہ ریکارڈ یا قرض نادہندگان کی تاریخ نہیں ہے۔ نیوکلیئر فیملی کا سربراہ ہونا (جیسا کہ نادرا نے تصدیق کی ہے)۔ اپنی چھت اپنا گھر کے لیے، گھر کی تعمیر میں مدد کے لیے اہل ہونے کے لیے پہلے سے ہی زمین کا مالک (شہری علاقوں میں 5 مرلہ یا دیہی علاقوں میں 10 مرلہ) کا مالک ہونا ضروری ہے۔
اپنی زمین اپنا گھر کے لیے درخواست کا طریقہ کار
آن لائن درخواست
درخواست دہندگان سرکاری پورٹل کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں
اپنی زمین اپنا گھر کے لیے: azag.punjab.gov.pk
اپنی چھت اپنا گھر (قرض کی سہولت) کے لیے : acag.punjab.gov.pk
مطلوبہ دستاویزات
درست شناختی کارڈ (درخواست دہندہ اور شریک حیات)
پنجاب ریزیڈنسی کا ثبوت (یوٹیلٹی بل یا ڈومیسائل)
نادرا فیملی رجسٹریشن سرٹیفکیٹ
آمدنی کی تصدیق یا حلف نامہ (غیر سرکاری کارکنوں کے لیے)
این ایس ای آر تصدیق (پی ایم ٹی 60 سے کم)
آف لائن ایپلی کیشن
جن لوگوں کے پاس انٹرنیٹ تک رسائی نہیں ہے وہ اپنے مقامی ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) کے دفتر کا دورہ کرسکتے ہیں۔ وقف اسکیم ڈیسک دستاویزات جمع کرانے اور رجسٹریشن کے لیے مفت مدد فراہم کریں گے۔
اپنی زمین اپنا گھر کے لیے تعمیراتی قرض کا عمل
پروگرام کے تحت پلاٹ آلاٹ کیے گئے درخواست دہندگان 15 لاکھ روپے کا بلا سود تعمیراتی قرضہ حاصل کرسکتے ہیں۔ اس عمل کے لیے پلاٹ کی ملکیت کی تصدیق۔
acag.punjab.gov.pkیا ڈی سی آفس کے ذریعے مطلوبہ دستاویزات جمع کرنا۔ متعلقہ محکموں کی طرف سے دستاویزات کی تصدیق، 3 ماہ کی رعایتی مدت کے ساتھ قسطوں میں قرض کی تقسیم، 7سال میں 14,000 روپے ماہانہ ادائیگی۔
مئی 2025 تک 25,500 سے زیادہ قرضوں سے 924 ملین روپے سے زیادہ کی وصولی کی جا چکی ہے، جو مستحقین میں ادائیگی کے مضبوط کلچر کی عکاسی کرتی ہے۔
اپنی زمین اپنا گھر کے لیے شفافیت اور نگرانی