پشاور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ، عدالت نے فوجی عدالتوں سے ملزمان کو سنائی گئی سزاؤں کو درست قرار دے دیا۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس فضل سبحان پرمشتمل دو رکنی بنچ نے بدھ کو ملٹری کورٹ سزاوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ عدالت نے ملزمان کو ملٹری کورٹ کی جانب سے دی گئیں سزاوں کو درست قرار دیتے ہوئے ملٹری کورٹ سزاوں کے خلاف دائر تینوں درخواستوں کو خارج کردیا۔
سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ملٹری کورٹ نے ملزمان کو سزائیں قانون کے مطابق دی ہیں، ملزمان نے مجسٹریٹ کے سامنے اقبال جرم کیا۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے اور ملٹری کورٹ نے ایک ملزم کو عمرقید، ایک کو 20 سال جبکہ تیسرے ملزم کو 16 سال قید کی سزا دی ہے۔ ملٹری کورٹ نے تمام تقاضے پورے کئے تھے، ملزمان کو اپیل کا حق اور اپنی مرضی کا وکیل دیا گیا تھا۔
عدالت نے ملٹری کورٹ سزاؤں کے خلاف دائر تینوں درخواستیں خارج کرتے ہوئے ملٹری کورٹ کی سزاوں کو درست قرار دے دیا۔