پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حالیہ کشیدگی کے دوران بھارت اور پاکستان کے درمیان سیز فائر میں ثالثی میں اہم کردار ادا کرنے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کوئی مہذب ملک پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کر سکتا، بلاول بھٹو زرداری
امریکا میں ایک اعلیٰ سطح کے سفارتی مشن کے اختتام پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ‘بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی میں ثالثی کے لیے صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جنوبی ایشیا میں مستقل امن کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے منتظر ہیں۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین، جو سفارتی مشن کی سربراہی کر رہے تھے، نے بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد غیر جانبدار مقام پر تمام متنازع معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہے۔ پاکستان تیار ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ہندوستان آگے بڑھے۔
بلاول بھٹو زرداری نے حالیہ تنازع کے دوران امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور ٹرمپ انتظامیہ کے ارکان کی جانب سے کیے گئے وعدوں کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان مذاکرات میں سہولت کاری کا وعدہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں:پاکستانی سفارتی مشن کی قیادت کرنا میرے لیے باعث فخر ہے، بلاول بھٹو زرداری
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ بھارتی حکومت اور واشنگٹن میں بھارتی لابی ڈونلڈ ٹرمپ کی عظیم کوششوں کو سبوتاژ نہیں کریں گے۔
اس سے قبل بھی بلاول بھٹو زرداری نے امریکا خصوصاً صدر ٹرمپ پر زور دیا تھا کہ وہ تنازع کشمیر سمیت جامع مذاکرات کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان امن کے فروغ کے لیے تعمیری کردار ادا کرتے رہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو زرداری نے دونوں جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان حالیہ جنگ بندی کی حوصلہ افزائی میں امریکا کے کردار کا خیر مقدم کیا اور اس رفتار کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جس طرح امریکا اور صدر ٹرمپ نے جنگ بندی کے حصول کے لیے ہماری حوصلہ افزائی میں کردار ادا کیا، اسی طرح میرا ماننا ہے کہ انہیں دونوں فریقوں کو جامع مذاکرات کی ترغیب دینے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں:دہشت گردی کی جڑ کشمیر ہے، عالمی برادری مزید خاموش نہ رہے: بلاول بھٹو زرداری
اس سے ایک روز قبل امریکی صدر نے ایک بار پھر پاکستان کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے علاقائی استحکام برقرار رکھنے میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی تھی۔
وائٹ ہاؤس میں جرمن چانسلر فریڈرک مرز کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ کشیدگی کم کرنے اور ممکنہ تباہ کن تنازع کو روکنے میں تعاون کا سہرا پاکستانی رہنماؤں کو دیا۔
دوسری جانب واشنگٹن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہش مند ہے اور اس کے لیے مسلسل اقدامات بھی کررہا ہے جبکہ بھارتی وزیراعظم نے دھمکی آمیز اور جارحانہ رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔
بلاول نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں میں بھارت ملوث ہے، بھارتی نیوی کا افسر کلبھوشن بلوچستان سے گرفتار ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے اور اُس کا پانی روکنے کا اقدام جارحیت ہے۔
مزید براں وزیر خارجہ اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے اقدامات پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے واضح اور دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’بھارت کی جانب سے پاکستان کے پانی کی فراہمی بند کرنا دراصل ایک ایٹمی آبی جنگ کی بنیاد رکھنے کے مترادف ہے۔‘‘
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان پہلے بھی یہ مؤقف دے چکا ہے کہ پانی کی ترسیل روکنا ہمارے لیے اعلانِ جنگ کے برابر ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات نہ کسی اشتعال میں کہی جا رہی ہے اور نہ ہی اس میں کوئی خوشی چھپی ہوئی ہے، بلکہ یہ ایک حقیقت پر مبنی سنجیدہ مؤقف ہے جس پر پاکستان قائم ہے۔